سٹی42: اسلام آباد پر خیبر پختونخوا سے دھاوا کو روکنے کے انتظامات کے ذمہ دار وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے انسانی جانیں ضائع نہ ہوں۔ "مذاکرات" پر چند گھنٹے ٹھہر جائیں، کوئی مذاکرات نہیں ہیں، یہ بات کلیئر کردوں،ہماری پہلی کوشش ہے کہ لوگوں کی جانیں نہ جائیں،دوسری ، تیسری اور کوشش بھی یہی ہے کہ لوگوں کی جانیں نہ جائیں، ہماری کوشش اپنے لوگوں کی جانیں بچانا ہے۔
اسلام ااباد میں میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا، میانوالی میں ہم پر فائرنگ کی گئی، وہ لاشیں چاہ رہے تھے، ہمارے تمام لوگ گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں، اگر میں ان پر فائرنگ کرتے تو وہ پتھر گڑھ سے آگے نہیں نکل سکتے تھے، اگر پانچ منٹ فائرنگ ہو تو ایک بندہ نظر نہیں آئے گا، کسی پولیس اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں ہے، پولیس اہلکاروں کے پاس ڈنڈے، آنسو گیس کے شیل ہیں۔
مذاکرات کے حوالے سے محسن نقوی کا کہنا تھاکہ مذاکرات پر چند گھنٹے ٹھہر جائیں، کوئی مذاکرات نہیں ہیں، یہ بات کلیئر کردوں، پہلی کوشش ہے لوگوں کی جانیں نہ جائیں،دوسری ، تیسری کوشش ہے لوگوں کی جانیں نہ جائیں، ہماری کوشش اپنے لوگوں کی جانیں بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرسٹر گوہر کی جیل میں ملاقاتیں ہوئی ہیں، پی ٹی آئی کے اپنے اندرونی مسائل ہیں، کچھ وقت انتظار کرلیں، میں کھل کر بات کروں گا، پی ٹی آئی والوں نےجواب دینا،اس کے بعد میں کھل کر بتاؤں گا۔
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے تشدد سے جاں بحق پولیس کانسٹیبل مبشر بلال کی نمازجنازہ پولیس لائنزہیڈکوارٹرز پنڈی میں ادا کی گئی۔
نمازجنازہ میں وزیرداخلہ محسن نقوی اور آئی جی پنجاب، سی پی او راولپنڈی اور آر پی او راولپنڈی نے شرکت کی۔مبشر بلال شہید کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقہ مظفر گڑھ میں واقع آبائی گاؤں روانہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی وہ سب پولیس اہلکارکی شہادت کےذمہ دارہیں، مبشر اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے شہید ہوئے، ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
محسن نقوی نے کہا، گولی کا جواب گولی سے دینا بہت آسان تھا، پولیس اہلکاروں پر گولیاں چلائی گئیں لیکن ہم نے گولی کا جواب نہیں دیا، ہم صورتحال اور ملک کو محفوظ بنانے کے لیے تیار ہیں جن لوگوں نے احتجاج کی کال دی ہے ان کوسزا ضرور ملے گی، راولپنڈی پولیس افسران کےسامنےگولیاں چلائی گئی،ہم نے صرف آنسوگیس استعمال کی۔
اسلام آباد پولیس کے 2 جوان شدید زخمی ہیں، شہیدوں اوران کے لواحقین سے وعدہ ہے ان کاخون رائیگاں نہیں جانےدیں گے، تمام لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہوں گے، پنجاب پولیس کا بہت نقصان ہوا۔
پی ٹی آئی کے اسلام آباد کی طرف آنےوالے جتھے میں شامل تشدد پر آمادہ لوگوں کے پتھراؤ اور فائرنگ سے اب تک 115 پولیس افیسرز زخمی ہوئے جب کہ ایک کانسٹیبل شہید ہو چکا ہے۔