سٹی42: کویت کی عدالت نے سابق وزیرِ داخلہ اور وزیردفاع شیخ خالد الجراح الصباح کو سات سال قید کی سزا سنائی دی۔
سابق وزیرِ دفاع شیخ خالد الجراح پر فوجی فنڈز کےغلط استعمال کے الزام میں مقدمہ چلا تھا۔
کویت کی اعلیٰ ترین عدالت نے اتوار کو سابق وزیر دفاع اور داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو فوجی فنڈز میں غلط استعمال کا الزام ثابت ہونے پر سات سال قید کی سزا سنائی۔
سابق وزیر اعظم شیخ جابر المبارک الصباح پر بھی ان ہی الزامات کا مقدمہ چلا، ان کو عدالت نے قانون میں طے شدہ طریقہ کار کو نظر انداز کر کے خرچ کئے گئے سرکاری فنڈز اپنی جیب سے ادا کرنے کی سزا دی۔
شیخ جابر المبارک نے 2019 میں اس سکینڈل کے سامنے آنے کے بعد جب قانون سازوں نے شیخ خالد ک الجراح کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کر دی تو شیخ جابر المبارک کو بھی اپنے معتمد وزیر کے ساتھ وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا، وہ 2011 سے وزیراعظم کے منصب پر فائض تھے۔
اس وقت کے وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد نے حکومت کے استعفیٰ کے دو دن بعد ایک بیان جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ کابینہ نے عہدہ سنبھالنے سے قبل دفاعی فنڈز میں تقریباً 240 ملین دینار ($ 778.61 ملین) کی بدانتظامی کے قانونی نتائج سےبچنے کے لیے استعفیٰ دے دیا تھا۔
شیخ جابر اور شیخ خالد کو مارچ 2022 میں غبن کے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا لیکن بعد میں ریاست کی جانب سے اپیل کئے جانےپر کیس کو بحال کر دیا گیا تھا۔ اتوار کے روز اس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔