دُرِ نایاب: نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے اتوار کو لاہور کے کیولری گراؤنڈ انڈر پاس کا افتتاح کر دیا جو ڈھائی ماہ کے ریکارڈ وقت میں تعمیر ہوا ہے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ محسن نقوی نے اپنے دورہ کے دوران سینٹر پوائنٹ گلبرگ تا ڈیفنس موڑ انڈر پاس کے تعمیراتی معیار کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کیولری انڈر پاس کے اطراف کی سڑکوں اور نکاسی آب کے نظام کا بھی معائنہ کیا۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (LWMC) کو سڑکوں سے مٹی ہٹانے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کیولری انڈر پاس کی تکمیل پر اہل لاہور بالخصوص گلبرگ اورڈیفنس والوں کو کیولری انڈر پاس کی تکمیل پرمبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کنسٹرکشن کی وجہ سے مرکزی سڑک بندکرنا پڑی، اسی وجہ سے کیولری انڈر پاس مشکل پراجیکٹ تھا۔کیولری انڈر پاس کھلنے سے روزانہ2لاکھ گاڑیاں گزرسکیں گی،لوگ پہلے تین،تین سگنل پر روکتے تھے۔کیولری انڈر پاس کی فنشنگ خوبصورت انداز میں کی گئی۔ڈی جی ایل ڈی اے، ان کی ٹیم اورکنٹریکٹر نے دن رات محنت کر کے کیولری انڈر پاس مکمل کیا۔ڈی جی ایل ڈی اے اوران کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔
محسن نقوی نے شہریوں کو نوید دی کہ 7دسمبر کو گھوڑا چوک فلائی اوور کھولنے سے سنٹر پوائنٹ تا ڈیفنس موڑروڈ سگنل فری ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہورپنڈی رنگ روڈز اوربند روڈ پراجیکٹ جلد مکمل کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔3اہم پراجیکٹس لاہور اورراولپنڈی رنگ روڈزاوربند روڈپراجیکٹ کی تکمیل پر زیادہ فوکس کررہے ہیں۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی نے شہریوں سے درخواست کی کہ سموگ میں کمی کیلئے گھر میں رہیں،غیر ضروری طورپرباہرنہ نکلیں۔اگر ہم اپنے ماحول کا خیال رکھیں گے تو مثبت فرق پڑے گا۔گزشتہ تین دن ٹریفک میں کمی کی وجہ سے سموگ کا لیول کم ہوا ہے۔
محسن سپیڈ کیا ہے اور کیسے رو بہ عمل آتی ہے
تعمیراتی پروجیکٹس پر کام کے عمومی طریقہ کار اور اس کی قباحتوں سے باخبر شہریوں کا کہنا ہے کہ کیولری گراؤنڈ پروجیکٹ عام سرکاری تعمیراتی منصوبوں کی نسبت آدھے سے بھی کم وقت میں مکمل ہوا تو اس کی بڑی وجہ محسن نقوی کا ہر چوتھے روز اس پروجیکٹ کا اچانک وزٹ اور کام کی رفتار کی مکمل پیمائش اور ذاتی نگرانی ہے۔
محسن نقوی نے منصوبہ کے طے شدہ پلان کا تنقیدی تجزیہ کیا، اس پلان کی جزیات کو خود سمجھا، کام کی رفتار اور افرادی قوت کی صلاحیت کا خود تجزیہ کیا، پروجیکٹ کے منتظمین کو کام کی تکمیل کے لئے ان کی خود طے کردی ٹائم لائنوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے مسلسل آگاہ کیا۔ بار بار پروجیکٹ سائٹس پر جا کر اس امر کو یقینی بنایا کہ کام طے شدہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل ہو رہا ہے۔ کام کے دوران پیش آنے والی رکاوٹوں کو کسی تعطل کے بغیر دور کروانے کے لئے سرکاری مشینی کو متحرک کیا۔ ان کی مسلسل نگرانی اور رہنمائی کے سبب پروجیکٹ کے مزدوروں سے لے کر انجینئیروں تک سب کو”محسن سپیڈ“ س اختیار کرنا پڑی اور چھ ماہ کی بجائے اڑھائی ماہ میں کیولری انڈر پاس مکمل ہو گیا۔ کام وقت سے پہلے مکمل ہونے سے پروجیکٹ کی لاگت میں 15فیصد بچت ہوئی ہے۔
صوبائی وزراء عامر میر،اظفر ناصر،ابراہیم مراد،منصور قادر،چیف سیکرٹری،سیکرٹری اطلاعات،سیکرٹری ہاؤسنگ،کمشنر لاہور،ڈپٹی کمشنر لاہوراوردیگر حکام کیولری گراؤنڈ انڈر پاس کے افتتاح کے موقع پر نگراں وزیراعلیٰ کے ساتھ موجود تھے