(ویب ڈیسک)انار صحت کے لیے سب سے زیادہ فائدہ مند پھل ہے،انار بڑی تعداد میں نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو دیگر غذائی اشیا میں نہیں ہوتے۔
تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ انار کھانے کی عادت جسم کے لیے متعدد فوائد کا باعث بنتی ہے جس سے مختلف امراض کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔
مثانے کا کینسر مردوں کو لاحق ہونے والے کینسر کی عام قسم ہے۔
لیبارٹری تحقیقی رپورٹس میں عندیہ ملا ہے کہ انار کا ایکسٹریکٹ کینسر کے خلیات کی افزائش کو سست کرسکتا ہے بلکہ ان کو ختم بھی کر سکتا ہے۔
روزانہ 237 ملی لیٹر انار کا جوس پینے سے مثانے کے کینسر سے متعلق اینٹی جن کے دگنا ہونے کا وقت 15 ماہ سے بڑھ کر 54 ماہ تک ہوجاتا ہے۔
انار کے دانوں کے بھرے ایک کپ یا 174 گرام سے جسم کو 7 گرام فائبر، 3 گرام پروٹین، وٹامن سی کی روزانہ درکار مقدار کا 30 فیصد حصہ، وٹامن کے کی روزانہ درکار مقدار کا 36 فیصد حصہ، فولیٹ کی روزانہ درکار مقدار کا 16 فیصد حصہ اور پوٹاشیم کی روزانہ درکار مقدار کا 12 فیصد حصہ ملتا ہے۔
انار میں موجود 2 سب سے طاقتور نباتاتی مرکبات
انار کا جوس اتنا زیادہ طاقتور ہوتا ہے کہ سبز چائے کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ اینٹی آکسائیڈنٹ سرگرمیوں کو متحرک کرتا ہے۔
اسی طرح انار کے بیجوں کے تیل میں موجود Punicic Acid اس پھل کا مرکزی فیٹی ایسڈ ہے جو حیاتیاتی اثرات کو متحرک کرتا ہے۔
ورم کش خصوصیات
دائمی ورم متعدد سنگین امراض کی جڑ ثابت ہوتا ہے جن میں امراض قلب، کینسر، ذیابیطس ٹائپ ٹو، الزائمر اور موٹاپا قابل ذکر ہیں۔
انار کی ورم کش خصوصیات اس میں موجود punicalagins مرکب کی اینٹی آکسائیڈنٹ خصوصیات کی وجہ سے ہیں۔
ٹیسٹ ٹیوب تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا کہ انار سے غذائی نالی میں موجود ورم کی سرگرمی کم ہوسکتی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں پر 12 ہفتوں کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 250 ملی لیٹر انار کا جوس پینے سے ورم کا باعث بننے والے عناصر میں 30 سے 32 فیصد کمی آتی ہے۔
بریسٹ کینسر کے لیے بھی ممکنہ طور پر مفید
بریسٹ کینسر خواتین میں بہت عام ہوتا جارہا ہے اور انار کا ایکسٹریکٹ بریسٹ کینسر خلیات کی ری پروڈکشن میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
مگر اس حوالے سے شواہد اب تک لیبارٹری تحقیقی رپورٹس تک محدود ہیں اور تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
بلڈ پریشر میں کمی
بلڈ پریشر بڑھنے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 150 ملی لیٹر انار کا جوس 2 ہفتے تک روزانہ پینے سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں میں بلڈ پریشر میں نمایاں کمی آئی۔دیگر تحقیقی رپورٹس میں بھی اسی طرح کے اثرات کو دریافت کیا گیا۔
امراض قلب کا خطرہ کم کرے
امراض قلب دنیا میں قبل از وقت اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں۔
انار میں موجود Punicic acid اس پھل کا بنیادی فیٹی ایسڈ ہے جو امراض قلب سے ممکنہ طور پر تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
ہائی ٹرائی گلیسرائیڈ کے شکار 51 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 800 ملی گرام انار کے بیجوں کے تیل کا روزانہ استعمال ٹرائی گلیسرائیڈ میں نمایاں کمی آتی ہے۔
ٹرائی گلیسرائیڈ ہمارے خون میں موجود ایک قسم کی چربی ہوتی ہے جس کی مقدار بڑھنے سے امراض قلب کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔
ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں پر ہونے والی ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ انار کا جوس پینے سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کم ہوجاتی ہے۔
جانوروں اور انسانوں پر ہونے ولی تحقیقی رپورٹس میں دریافت ہوا کہ انار کے جوس سے نقصان دہ کولیسٹرول کے ذرات سے تحفظ ملتا ہے، یہ ذرات امراض قلب کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
اسی طرح ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ انار کا جوس ہائی بلڈ پریشر کی سطح کم کرتا ہے جس سے بھی امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بیکٹریل اور فنگل انفیکشن سے لڑنے میں مددگار
انار میں موجود نباتاتی مرکبات نقصان دہ جرثوموں سے لڑنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔مثال کے طور پر یہ ثابت ہوا ہے کہ یہ پھل کچھ اقسام کے بیکٹریا کے خلاف مزاحمت کرتا ہے۔اینٹی بیکٹریل اور اینٹی فنگل کش خصوصیات سے بھی منہ کے ورم اور انفیکشنز سے تحفظ ملنے کا امکان ہوتا ہے۔
یادداشت بہتر بنائے
ایسے کچھ شواہد بھی سامنے آئے ہیں جن کے مطابق انار سے یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 2 گرام انار کا ایکسٹریکٹ سرجری کے بعد یادداشت پر مرتب منفی اثرات کی روک تھام کرتے ہیں۔
یادداشت کے مسائل کے شکار 28 معمر افراد پر ہونے والی ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 237 ملی لیٹر انار کا جوس پینے سے یادداشت میں نمایاں بہتری آتی ہے۔
ورزش کے لیے جسمانی کارکردگی بہتر بنائے
انار میں متعدد غذائی اجزا ہوتے ہیں جو ورزش کے لیے جسمانی کارکردگی کو بہتر بناتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ورزش سے 30 منٹ قبل ایک گرام انار کے ایکسٹریکٹ کا استعمال خون کی روانی کو نمایاں حد تک بہتر کرتا ہے جس سے تھکاوٹ کا احساس دیر سے ہوتا ہے اور ورزش کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔