(علی اکبر) پنجاب اسمبلی نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بل سمیت چار بل منظور کرلئے، اپوزیشن نے واک آﺅٹ کیا، اجلاس کی صدارت سپیکر چودھری پرویزالہیٰ نے کی، ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرار داد متفقہ طورمنظورکرلی گئی۔
قرارداد مسلم لیگ (ق) کی رکن خدیجہ عمرفاروقی نے پیش کی، قرارداد میں ذمہ دارو ں کیخلاف کارروائی اور مسئلہ عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا، اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ایسی قانون سازی کرنی ہے تو چیمبر میں کرلیں، وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ہم ایوان میں کوئی غیر آئینی اور غیر قانونی کام نہیں کررہے، کارروائی کے دوران پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ بل، یونیورسٹی آف میانوالی، اینمل ہیلتھ اور فورٹ منرو ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل 2019ء کثرت رائے سے منظور کر لیے گئے۔
چوتھے بل کی منظوری پر اپوزیشن ایوان سے چلی گئی، (ن) لیگی رکن سمیع اللہ خان بولے کہ اپوزیشن کی مشاورت کے بغیر قانون سازی کی کوئی اہمیت نہیں، اپوزیشن کے جواب میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت بولے کہ ن لیگ نے اپنی حکومت نے حکومت میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی ہیں، ایوان میں حمزہ شہباز کو پی اے سی ون کی چئیرمین شپ دینے کےلئے (ن) لیگ نے آواز بلند کی جس پر سپیکر نے کہا کہ ہمیں وقت دیں معاملہ حل کر لیں گے۔
ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے دورے حکومت کے 20 محکموں کی آڈٹ رپورٹ سپیکر نے پبلک اکاونٹس کمیٹی ٹو کو ریفر کردیں جبکہ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کے والد سردار فتح محمد بزدار کے نام پر ڈی جی خاں میں ہسپتال قائم کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر پرویز الہیٰ نے آج منگل کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا