ویب ڈیسک : محکمہ ہیلتھ پنجاب کے ملازمین کی جانب سے غیر قانونی برطرفی کے خلاف وزیر اعلیٰ پنجاب سے نظر ثانی کی اپیل کی گئی۔
سیکریٹری ہیلتھ پنجاب علی محمد جان کے غیر قانونی حکم پر سپلائزڈ ہیلتھ کیئر اور پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب کے تحت تمام سرکاری ہاسپٹل سے کلرک ، کمپیوٹر آپریٹر ، سٹورکیپر ، فارمیسی ٹیکنیشن اور کلاس فور کو غیر قانونی طور پر پیڈا ایکٹ 2006 ، سیکشن 6 کے تحت سسپنڈ کر کے لاہور سیکرٹریٹ میں جوائینگ لی جا رہی ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ ماہ رمضان المبارک سے جاری ہے ۔متاثرین ملازمین کی تنخواہ بند کر دی گی ہے اور ان کی ہاسپٹل کی حدود میں داخلے پر مکمل پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔اور بےشمار ملازمین کی ایڈمینسٹریٹو بنیاد پر ٹرانسفر کرکے لاہور سیکرٹریٹ رپورٹ کرنے کو کہا گیا ہے ۔
قانون کے مطابق سکیل 1 سے 16 تک ملازمین کی انکوائری اور ان پر پیڈا ایکٹ کا اطلاق ادارے کا سربراہ کرسکتا ہو جو انکی اپوائنٹنگ اتھارٹی ہوتا ہے۔گریڈ 17 سے اوپر ملازمین کی انکوائری اور ان پر پیڈا ایکٹ لگانے کا اختیار سیکرٹری ہیلتھ کے پاس ہے۔
تمام ہاسپٹل کے سربراہ اپنے ملازمین کی برطرفی اور ٹرانسفر سے پریشان ہیں ان کا کہنا ہے محکمہ ہیلتھ پنجاب میں گزشتہ کئی سالوں سے بھرتی نہیں ہو رہی ان ملازمین کی برطرفی اور ٹرانسفر سے محکمے کا کام انتہائی متاثر ہو رہا ہے۔
سکیل 1 سے 16 تک جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ۔خاص طور پروہ ملازمین جو دور دراز کے علاقوں ملتان ، رحیم یار خان ، راولپنڈی ،جھنگ اور سرگودھا سے تعلق رکھتے ہیں وہ شدید ذہنی ازطراب کا شکار ہو چکے ہیں۔مہنگائی کے اس دور میں وہ اپنی مخصوص تنخواہ پر بڑی مشکل سے گزارا کر رہے تھے اوپر سے ان کی تنخواہ بھی بند کر دی گئی ہے، یہ ملازمین خود کشی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ کس طرح لاہور میں آکر رہیں اور اخراجات کا کہاں سے انتظام کریں۔ان کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آچکی ہے۔ان کےبچےسکولوں میں فیس ادا نہ کرنے سے سکولوں سے نکالے جا رہے ہیں۔جو ملازمین کرایہ کے گھروں میں رہتے ہیں کرایہ وقت پر ادا نہ ہونےکی وجہ سے ان کی فیملیز در بدر ہو چکی ہیں۔بیمار ملازمین ادویات اور علاج نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں ۔
تمام متاثرہ ملازمین نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز ،منسٹرآف سپلائزڈ ہیلتھ کیئر خواجہ سلیمان رفیق اور منسٹر آف پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب خواجہ عمران نذیر سے اپیل کی ہے کہ وہ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب علی محمد جان کے فیصلے پر نظر ثانی کروائیں اور محکمہ ہیلتھ پنجاب کے غیر قانونی برطرفی اور ٹرانسفر کا نوٹس لیں اور متاثرہ ملازمین کو مزید ذلیل وخوار ہونےاور ان کا معاشی قتل ہونے سے بچائیں ۔ اگر کسی بھی ملازمین کے خلاف کوئی انکوائری کرنی ہی ہے تو اس کی انکوائری ادارے کے اندر ہی کروائیں اور جو لوگ واقعی ہی کسی غیر قانونی اقدام میں ملوث نکلیں ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے اور انھیں سزا دی جائے ۔