رومیل الیاس : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بدترین ظلم اور غلامی کا نظام رائج ہے۔ہماری خارجہ پالیسی بھی آزاد نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس دو روز سے جاری ہے۔طویل غور و خوض کے بعد عوامی ایجنڈا آپ کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ پاکستان اس وقت شدید مشکلات میں ہے، عوام اس وقت طاقتور لوگوں کے غلام ہیں، سردار وڈیرے جاگیردار بیوروکریٹ اور فوج کے جرنیل کا اکٹھ جوڑ ہے۔ ہمارے ایجنڈے کا پہلا نقطہ یہ ہے کہ ملک میں عوام کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ فوج سمیت دیگر تمام اداروں کی ایک حدود ہونی چاہیے۔آئین کو بار بار پامال کرنے سے ملک تباہ ہوتا ہے ادارے بھی نقصان اٹھاتے ہیں۔ملک کے عوام میں اب شعور بیدار ہو چکا ہے۔ ملک میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔ وہ ادارے جن کی طرف لوگ عزت سے دیکھا کرتے تھے اب لوگ ان پر انگلی اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند لوگوں کی ذاتی آنا اور فیصلوں نے پورے ادارے کو تباہ کر رکھا ہے۔الیکشن کمیشن کا کام منصفانہ انتخابات کروانا ہے جو کٹھ پتلی بن گیا۔ فارم 45 کی بنیاد پر ہار جیت کا فیصلہ ہونا چاہیے۔انتخابی نتائج پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ دس ملین ڈالر یا پچیس ملین ڈالر ملک میں آنے سے کچھ نہیں ہوگا۔ انتخابی نتائج میں دھاندلی کے حوالے سے عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔پیپلز پارٹی ایم کیو ایم مسلم لیگ سمیت تمام جماعتوں کو فارم 45 نتائج کا احترام کرنا چاہیے۔ملک میں فوری طور پر انتخابی اصلاحات ہونی چاہیں۔ الیکشن کمیشن کا آزاد اور خود مختار اپنا عملہ ہونا چاہیے۔نوجوانوں کے لئے مثبت سرگرمیاں فراہم کرنے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ہمیں نوجوانوں کو با اختیار بنانے کے لئے کام کرنا ہوگا۔ غریب اور متوسط طبقے سے تعلیم کی سہولت بھی چھینی جا رہی ہے۔کوئی ایک سرکاری سکول ایسا نہیں جس میں کوئی حکومتی یا سرکاری فرد اپنا بچہ داخل کروا سکے۔سرکاری سکولوں میں تعلیم بدتر سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یہ ظالم مافیا ہمارے ساتھ کر کیا کررہا ہے۔ 76سال سے یہ مافیا ہمیں لوٹ کر کھا رہا ہے۔ان لوگوں نے پاکستانی عوام کو جاہل بنا کے رکھا ہوا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ تعلیم ہماری پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ ہم تعلیم کے تحفظ کے لئے عوام کو آگاہی فراہم کریں گے۔ اس وقت انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہے، سرمایہ کار اپنی انڈسٹری دیگر ممالک میں لے جا رہے ہیں۔فارم 47والوں نے ملک میں کاروباری حالات بھی تباہ کر دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ زراعت کا شعبہ ایسا ہے جس میں پاکستان خود کفیل ہے مگر کسان پریشان ہے۔زراعت کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔ گندم کے حوالے سے حکومت نے کسانوں کے ساتھ دھوکا کیا۔حکومت ہاتھ میں کشکول لئے ڈالروں کی بھیک مانگتی پھر رہی ہے ۔خواتین کو جو مسائل اس وقت درپیش ہیں ان میں سب اہم گھریلو تشدد اور ہراسگی ہیں۔گھریلو تشدد اور ہراسگی کا شکار خاتون کو تھانے کچہری جا کر مزید زلت اٹھانا پڑتی ہے۔ خواتین کو وراثت کا حق نہ دینے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے۔خواتین کو وراثت میں حق نہ دینے والوں کو عوامی عہدوں اور سرکاری نوکریوں کے لئے نا اہل کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جنرل باجوہ پر سودے بازی کرنے کے الزامات لگ رہے ہیں۔جنرل باجوہ کر لگنے والے الزامات کی انکوائری ہونی چاہیے۔ امریکی ایجنڈا ہے کہ خطے میں بھارت کو پاور مین بنایا جائے۔پاکستان کی خارجہ پالیسی امریکی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔یہ کہتے ہیں کہ ہم اندر کھاتے سودے بازی کریں اور ہم سے سوال بھی نہ ہو۔فوجی رجیم کے حوالے سے سوالات اٹھیں گے۔ ہمیں آزاد خارجہ پالیسی چاہیے۔ پاک ایران گیس پائپ لائن ہمارے لئے بہت اہم ہے۔پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کے لئے حکومت ہر دباؤ ڈالیں گے۔