(ویب ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کا ایک اور عہد تمام ہوگیا، سینئر پاکستانی اداکار طلعت حسین کے انتقال پر فنکار برادری اور پرستار غمزدہ ہوگئے۔
پاکستان شوبز انڈسٹری سے وابستہ افراد کا سینئر اداکار طلعت حسین کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار ،اداکارہ بشریٰ انصاری نے کہا کہ یہ پاکستانی شوبز کیلئے بہت بڑا نقصان ہے، اب طلعت صاحب اللہ کے حوالے ہیں، اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں طلعت حسین کی مغفرت کیلئے بھی دُعا کی جبکہ پوسٹ پر مداحوں کی جانب سے بھی اداکار کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کی گئی۔
سینئر اداکار جاوید شیخ نے کہا کہ جب سے طلعت حسین صاحب کی وفات کا پتہ چلا تب سے دل اداس ہے، وہ صرف فنکار نہیں بڑے نفیس انسان تھے، اس وقت جتنے بھی پاکستان میں فنکار ہیں ان سب سے زیادہ ان کے پاس علم تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے شروع کے دنوں میں طلعت حسین کی آواز سینما میں سنتے تھے، میرا ابتدائی دور ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر ان ہی کے ساتھ گزرا، وہ انگلش اور اردو فلموں میں اپنے کردار کو نفیس طریقے سے نبھاتے تھے، نئے اداکاروں کو طلعت حسین کی زندگی پڑھنی چاہیے۔
اداکار نے کہا کہ طلعت حسین نے ہم لوگوں کو سکھایا ہے، ان کا نام یو کے اور ہندوستان انڈسٹری میں بھی ہے، طلعت حسین جیسا فنکار اس خطے میں نہیں ہوسکتا، اللہ تعالیٰ مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ دے۔
صدر آرٹس کونسل کراچی احمد شاہ نے کہا کہ طلعت حسین کا آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی سے گہرا تعلق تھا، وہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی گورننگ باڈی کا حصہ رہے، انہوں نے کئی اداکاروں کی تربیت بھی کی، مرحوم تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ فلسفی آدمی تھے۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ اداکار طلعت حسین صحت کی خرابی کے باعث کافی عرصے سے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
سینئر اداکار سہیل احمد نے کہا کہ طلعت حسین نے اپنے جونیئرز سے بہت پیار کیا، وہ انتہائی شفیق شخصیت کے مالک تھے، طلعت حسین کی وفات سے ٹی وی کی چھت ہی اڑ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ طلعت حسین کے ساتھ گزارے چند منٹ ہی ہمارے لئے بہت لمبا اور قیمتی عرصہ ہے، مجھے ان کی وفات کا بہت دکھ ہوا ہے، میں ان خوش نصیب لوگوں میں ہوں جنہوں نے ان جیسے لوگوں کا پیار حاصل کیا ہوا ہے، مجھے جب ان کی بیماری کا معلوم ہوا تو بہت دکھ ہوا۔
سہیل احمد نے کہا کہ ہمیں ان جیسے لوگوں کے نقش قدم پر چلنا چاہیے، ہر انسان کے پاس بہت تھوڑا وقت ہے، ہم سب کو اداکاری کا وہی راستہ اپنانا چاہیے جو انہوں نے اپنایا، طلعت حسین جیسے لوگ اداکاری کی کوالٹی میں کسی بھی طرح سمجھوتہ نہیں کرتے تھے۔
اداکار کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ باقی فنکاروں کو بھی طلعت حسین کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے، طلعت حسین نے پوری دنیا میں پاکستان ٹیلی ویژن کا ایک وقار بنایا تھا، اللہ تعالیٰ ان کو اگلی دنیا میں بھی ایسے ہی عزت اور وقار بخشے۔
سہیل احمد نے مزید کہا کہ طلعت حسین نے جو بھی کام کیا وہ دلوں میں آج تک موجود ہے، مجھے دیکھ کر ان کے چہرے پر ایسی مسکراہٹ آتی تھی جیسے باپ کی بیٹے کو دیکھ کر آتی ہے۔
دوسری جانب سینئر اداکار طلعت حسین کے انتقال پر ان کے پرستار بھی غمزدہ ہیں، انہوں نے مرحوم کی وفات پر اظہار افسوس کیا ہے اور ان کے بلندی درجات کیلئے دعا بھی کی۔