ویب ڈیسک : سپریم کورٹ نے آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیشن پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کمیشن کو کام سے روک دیا۔
جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کیخلاف درخواستوں کا مختصر حکمنامہ جاری کر دیا گیا۔ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا گیا۔ عدالت نے جوڈیشل کمیشن کیخلاف چاروں درخواستیں قابل سماعت قرار دے دیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کی مرضی کے بغیر سپریم کورٹ کے کسی جج کو کمیشن کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، جسٹس قاضی فائز سمیت جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران پر بھی ایک ہی اصول لاگو ہوگا، جوڈیشل کمیشن میں شامل دیگر دو ممبران ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز ہیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کی کسی کمیشن میں شمولیت بھی چیف جسٹس پاکستان سے مشروط ہے، حکومت کی جانب سے قائم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل مشکوک ہے، سپریم کوٹ کے تحریری فیصلے کے مطابق کیس کی مزید سماعت 31 مئی کو ہوگی۔