ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری پر جو ردِ عمل آیا ہے ایسا ان کو گولیاں لگنے پر کیوں نہیں آیا؟ سوچنے کی بات ہے۔
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جناح ہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ ہم نے پچھلے دس پندرہ دن میں ٹی وی پرجناح ہاؤس میں دیکھا ہے یہ سارا کچھ پلان تھا، جتنے واقعات اس دن ہوئے ہیں ملک بھر میں اس سے آپ کو ایک ہی پیغام ملے گا یہ ایک بغاوت تھی، عوامی ردعمل جو ہوتا ہے وہ بے ساختہ ہوتا ہے، میرے نزدیک یہ حکومت پر حملہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو گولیاں لگنے پر ایسا ہوئی ریکشن نہیں آیا تھا تو گرفتاری پر کیوں ایسا ہوا سوچنے کی بات ہے، 9 مئی کو یوم سیاہ دن تھا, قائداعظم کی تصویروں کو جلایا گیا، یہ لوگ پاکستانی نہیں ہیں یہ پاسپورٹ کے طور پر پاکستانی ضرور ہوں گے، جن لوگوں نے قربانیاں دی ان کی چیزوں کو جلایا گیا، سو اختلاف ہوتے ہیں لیکن جو اس دن ہوا وہ سمجھ سے باہر ہے۔
وزیر دفاع کا پر تشدد واقعات سے متعلق کہنا تھا کہ 9 مئی کو کسی سویلین عمارتوں پر حملہ نہیں ہوا، پھر یہ بتایا جاتا ہے کہ یہ سیولین رہائش ہے کیونکہ یہ قائداعظم کی رہائش گاہ ہے، یہاں پر کورکمانڈر کی رہائش گاہ ہے اس کا مناسب استعمال کیا جارہا ہے، ہر جگہ اگر آپ دیکھیں پنڈی, فیصل آباد , مردان پی ٹی آئی کارکنان کو سمجھایا گیا، جہاں بھی 9 مئی کو حملہ ہوا دنیا میں یہ پیغام دیا گیا کہ ملک کمزور ہو رہا ہے۔