مرغی کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار کون؟

26 May, 2020 | 03:31 PM

راؤ دلشاد حسین: کمزور حکومتی رٹ کے باعث سرکاری نرخنامے ٹھاہ ، سرکار نے چکن کی قیمت 260 روپے فی کلو مقرر کی لیکن چکن قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کردیاگیا، دو سو ساٹھ کے بجائے تین سوپچاس سے چار سو روپے فی کلو میں فروخت کیاجارہاہے جبکہ عام خریداروں کو چکما دینے کا سلسلہ بھی جاری ہے.
ضلعی انتظامیہ اور پنجاب حکومت کا چکن کی قیمتوں پر عملدرآمدکیلئےکریک ڈاؤن بے سودرہا، ضلعی انتظامیہ کےمقررکردہ سرکاری نرخ 260 فی کلو پر چکن کی فروخت کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ شہریوں کاکہناہےکہ دکاندار دو سو ساٹھ روپے فی کلو کے بجائے تین سو پچاس سے تین سے چار سو روپے تک فروخت کررہے ہیں۔
صدر ٹریڈرز ایسوسی ایشن طارق جاوید اور جنرل سیکرٹری انجمن تاجران شہزاد اقبال بھٹہ بھی حکومت پر برس پڑے، صدرطارق جاوید کاکہناہےکہ سپلائی اور ڈیمانڈ میں توازن نہ ہونے باعث قیمتوں میں اتار چڑھاؤ ہے، تاہم میاں اسلم اقبال بھی روایتی سیاستدان نکلے ہیں. اسٹیک ہولڈرز کے بجائے دوسروں سے میٹنگز کرتےر ہے. حکومت پولٹری فامرز کو پروڈکشن بڑھانے کا کہے تاکہ ڈیمانڈ اور سپلائی کا خلا پر ہوسکے۔
جنرل سیکرٹری انجمن تاجران شہزاد اقبال بھٹہ کاکہناتھاکہ جب ایک سو نوے روپے زندہ مرغی ہوگی ہوتو دو سو ساٹھ میں کیسےگوشت بیچ سکتے ہیں ضلعی انتظامیہ ساری توجہ دکانداروں اور ٹریڈرز کیخلاف کارروائی پر دیتی ہے۔

دوسری جانب فارمر حضرات کا کہنا ہے کہ حکومت واقعی ہی عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو مرغی کی فیڈ، ادویات اور بجلی کی قیمتوں کو کم کریں۔ فارمرز شکوہ کرتے ہويے کہتے ہیں کہ جب فارمر 80روپے فی کلوگرام مال بیچ رہا تھا اور فارمر کو لاکھوں رو پے نقصان ہو رہے تھے اس وقت آپ نے فارمر کو کیا ریلیف دیا تھا اس وقت حکومت کہاں تھی۔
حقیقت یہ ہے کہ متواتر نقصانات کی وجہ پیداواری لاگت میں اضافہ اور موسمی حالات کی وجہ سے فارمر دیوالیہ ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے پولٹری کی پیداوار بہت کم ہو گئی ہے آپ کے ان ناجائز اقدامات کی وجہ سے پولٹری مزید کم ہو گی ۔

خیال رہے کہ گزشتہ دو سال میں جہاں بجلی کی قیمتیں بڑھی ہیں وہیں مرغی کی تیاری میں استعمال ہونے والی فیڈ اور ادویات بھی مہنگی ہوچکی ہیں۔ دو سال میں فیڈ کے ایک بیگ کی قیمت میں 800 سے 1000 روپے اضافہ ہو چکا ہے۔

مزیدخبریں