سٹی42: برسلز میں یورپی یونین نے نئے ڈیجیٹل قانون کے تحت ایپل، گوگل اور میٹا کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں۔ ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے تحت تحقیقات کے لئے نامزد کی گئی 6 کمپنیوں میں ایمیزون، ٹک ٹاک کے مالک بائٹ ڈانس اور مائیکروسافٹ شامل ہیں۔
ان کمپنیوں پر یورپی یونین کے نئے ڈیجیٹل مارکیٹس قانون کی خلاف ورزیوں کا شبہ ہے۔ ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے نام سے متعارف کروائی گئی اس قانون سازی کا مقصد یورپی شہریوں اور کاروباروں کے لیے ایک منصفانہ اور زیادہ کھلی ڈیجیٹل مارکیٹ کو یقینی بنانا ہے۔
یورپی یونین نے پیر کے روز نئے ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے تحت پہلی بار ٹیک کمپنیاں ایپل، گوگل کی پیرنٹ کمپنی الفابیٹ اور میٹا کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اس تحقیقات میں وائلیشن ثابت ہونے کی صورت میں زیر تفتیش کمپنیوں کے خلاف بڑے جرمانے عائد کیے جا سکتے ہیں۔یورپی یونین کے تاریخی ڈیجیٹل مارکیٹس ایکٹ کے تحت مارکیٹ گیٹ کیپر کے طور پر نامزد چھ کمپنیوں میں ایمیزون، ٹک ٹاک کے مالک بائٹ ڈانس اور مائیکروسافٹ شامل ہیں۔ اتفاق کی بات ہے کہ ایک کے سوا تمام کمپنیاں امریکی بزنس شخصیات کی ملکیت ہیں۔
یورپی یونین کے انٹرنل مارکیٹ کمشنر تھیری بریٹن نے کہا، ہمیں یقین نہیں ہے کہ الفابیٹ، ایپل اور میٹا کے حل یورپی شہریوں اور کاروباری اداروں کے لئے منصفانہ اور زیادہ اوپن ڈیجیٹل جگہ کے لئے اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرتے ہیں۔
یورپی یونین کے اینٹی ٹرسٹ ریگولیٹر یورپی کمیشن نے تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے شبہ ہے کہ کمپنیوں نے اب تک جو اقدامات کیے ہیں وہ موثر تعمیل سے کم ہیں۔
دوسری طرف ٹیکنالوجی لابنگ کے اہم گروپوں میں سے ایک سی سی آئی اے، جس کے ارکان میں تین بڑی کمپنیاں بھی شامل ہیں، اس نے یورپی یونین کے تحقیقات کے اقدام پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جلد بازی پر مبنی اور بغیر سوچے سمجھے کیا جانے والا کام ہے۔
اس تنقید کے جواب میں یورپی یونین کے مسابقتی کمشنر مارگریٹ ویسٹیگر نے کہا کہ ریگولیٹرز نے یقینی طور پر کمپنیوں کی تحقیقات کے لیے جلد بازی نہیں کی۔خیال کیا جارہا ہے کہ نئے قوانین کے تحت کمیشن کسی کمپنی کے مجموعی عالمی ٹرن اوور کا 10 فیصد تک جرمانہ عائد کر سکتا ہے، اور اسے 20 فیصد تک بڑھایا بھی جاسکتا ہے، جب کہ انتہائی حالات میں، یورپی یونین کمپنیوں کو توڑنے کا حکم تک دے سکتی ہے۔ سابقہ ضابطوں کے برعکس، نئے قانون کے تحت تحقیقات شروع ہونے کے 12 ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔
تحقیقات خاص طور پر اس بات کا جائزہ لیں گی کہ آیا گوگل پلے اور ایپل کا ایپ اسٹور ایپ ڈویلپرز کو اپنے پلیٹ فارم سے باہر کے صارفین کو پیشکشیں پیش کرنے سے روکتا ہے، یہ عمل قانون کی عدم تعمیل کی نشاندہی کر سکتا ہے۔
مزید برآں، تلاش کے نتائج میں Google Shopping یا Google Flights جیسی اپنی خدمات کو ممکنہ طور پر پسند کرنے کے لیے الفابیٹ کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے، جس کے لیے 2017 میں گوگل کو 2.4 بلین یورو جرمانہ کیا گیا تھا۔
جواب میں، گوگل کے مسابقت کے ڈائریکٹر، اولیور بیتھل نے کہا کہ یورپ میں ضوابط کی تعمیل کے لیے اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں، اور ایپل نے اپنے قانون کی تعمیل کے منصوبے پر اعتماد کا اظہار کیا۔