کلیم اختر: ایف بی آرنےٹیکس کادائرہ کاربڑھانےکیلئے نئی حکمت عملی مرتب کرلی، تاجروں سمیت چھوٹےدکانداروں کوبھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائےگا۔
ڈیلرز، ریٹیلرز، مینوفیکچرر اور امپورٹرز کی رجسٹریشن ایک خاص سکیم کےتحت ہوگی۔سٹور،دکانیں، ویئرہاؤسزاورکاروباری دفاترکےمالکان رجسٹریشن کےپابند ہوں گے۔
ایف بی آر کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ ریٹیلرز، ڈیلرز، مینوفیکچررز اور امپورٹرز کی رجسٹریشن کی اس سکیم کااطلاق یکم اپریل سےہوگا ۔
ان تمام کاروباری افراد سے پہلی ٹیکس وصولی 15جولائی سےشروع ہوگی۔
ریٹیلرز سے ٹیکس کی وصولی دکان کی سالانہ رینٹل ویلیوکےحساب سے ہو گی۔ ہردکاندارسالانہ کم ازکم 1200روپےٹیکس لازمی دےگا،۔
یکم اپریل سےابتدائی طورپر6بڑےشہروں میں رجسٹریشن کا آغاز کیا جائے گا۔ شہروں میں سرفرست کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور شامل ہیں۔
ہر ماہ کی مقررہ15تاریخ سےپہلےٹیکس دینےکی صورت میں تاجروں کو25فیصدرعایت ہوگی۔
ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ سال 2023کاانکم ٹیکس کا گوشوارہ جمع کرانیوالےتاجروں کو الگ سے بھی رعایت ملےگی۔
قانون پرعمل نہ کرنےکی صورت میں نیشنل بزنس رجسٹری میں زبردستی رجسٹریشن کی جائیگی۔تاجر دوست ایپ کے ذریعے تاجرو ں اور دکانداروں کا سنٹرل ڈیٹابیس تیار کیاجائےگا۔