(سٹی42)ازدواجی زندگی کے بارے جو تعلیمات مذہب اسلام نے دیں اس کی دنیا بھر میں کوئی نظیر نہیں ملتی، اسلام ایک کشادہ اور امن پسند دین ہے،دنیا کے مختلف ممالک میں اپنی ثقافت کو مدنظر رکھتے منفرد رسم وراج کے تحت شادیاں کی جاتی ہیں، اسلام میں مرد کو چار شادیوں کی اجازت ہے مگر اس کی کچھ شرائط بھی ہیں، سعودی عرب میں دوسری شادی کے خواہش مند شہری کے ساتھ انوکھا واقعہ پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق دوسری شادی کرنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں،مثلاً بیوی کے ساتھ خیالات، سوچ اور نظریے کا نہ ملنا، اولاد کا نہ ہونا، گھریلو جھگڑا اور عدم برداشت، یہ عادات شوہر اور بیوی کے مقدس رشتہ کو کمزور کردیتی ہیں اور نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے، اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے دوسری شادی کے لئے پہلی بیوی کی اجازت لینے کو غیرضروری قرار دیدیا، شوہر کیلئے ثالثی کونسل اورسول جج سے اجازت لینا بھی ضروری نہیں۔اسلامی نظریاتی کونسل نے دوسری شادی کے معاملے پر رپورٹ سینیٹ کی قانون و انصاف کمیٹی میں جمع کرادی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیک وقت چار بیویوں کو نکاح میں رکھنا جائز ہے، حکومت کو مسلم فیملی لاء میں اصلاح کی ضرورت ہے۔
مگر تاریخی اسلامی ملک سعودی عرب میں شہری کے ساتھ عجیب واقعہ پیش آیا، شہری نے بیوی سے دوسری شادی کی اجازت مانگی تو خاتون نے اپنی شرط اس کے سامنے رکھی جس کو اس نے خوشی خوشی مان لیا اور بعد میں پچھتایا، بیوی نے دوسری شادی کی اجازت اس شرط پر دی کہ وہ اس کے نام پلاٹ کرے جس کی مالیت 8 لاکھ ریال سے زائد بنتی ہے، شوہر نے بیوی کے نام پلاٹ کردیا جس کے بعد خاتون نے خلع کا مقدمہ دائر کردیا۔
بیوی کے اس فعل پر شوہر حیران رہ گیا اور فوراً وکیل سے مشاورت لی اور سارا قصہ اس کو سنایا، شوہر کا کہناتھا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، مجھے انصاف چاہیے۔کیس قانونی ماہرین کے پاس آیا تو ان کا کہناتھاکہ آپ نے اپنی مرضی سے پلاٹ کے مالکانہ حقوق بیوی کے نام منتقل کیے ہیں لہٰذا یہ دعویٰ کہ بیوی نے دوسری شادی کا جھانسہ دے کر پلاٹ اپنے نام کرایا ہے قابل قبول نہیں۔دوسری شادی کرنے کا خواب چکنا چور ہوگیا جبکہ مقامی شہری پلاٹ کے ساتھ اپنی پہلی بیوی سے بھی دور ہوگیا۔