علی ساہی: کیمپ جیل میں اعلی افسران کے دورے بے سود، قیدیوں اور جیل ملازمین کے لیے کوئی بھی موثر اقدامات نہ کیے جاسکے، کورونا کا مشتبہ مریض قیدی میو ہسپتال منتقل کردیا گیا، چار ملازمین کو قرنطینہ میں منتقل کردیا گیا، مشتبہ مریض کا بائیس مارچ کو کورونا ٹیسٹ کروائے لیکن تاحال رپورٹ موصول نہ ہوئی۔
کیمپ جیل میں پیرکے روز قیدی میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد حکومتی مشینری حرکت میں ائی لیکن کوئی بھی عملی اقدامات سامنے نہیں کیا گیا، دو روز میں کیمپ جیل ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم، سیکریٹری صحت سمیت دیگرمتعلقہ محکموں کے افسران نے دورے کیے لیکن تصدیق شدہ کورونا وائرس کے قیدی اور مشتبہ قیدیوں کے ساتھ رہنے والے قیدیوں اور علاج ومعالجہ کرنے والے سٹاف کے ٹیسٹوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔
رات گئے جیل ہسپتال میں زیرعلاج تیس سالہ قیدی کو کورونا کے مرض کا شبہ ہونے پرمیوہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جیل ذرائع کے مطابق منشیات مقدمے میں 30سالہ قیدی چند روز سے جیل ہسپتال میں زیرعلاج تھا۔
22مارچ کوقیدی کا کورونا ٹیسٹ کرایا گیا، رپورٹ تا حال نہیں موصول نہیں ہوئی، جیل حکام کا کہنا ہے کہ قیدی کی طبعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے میوہسپتال منتقل کرنے کے ساتھ رہا بھی کر دیا ہے جبکہ قیدی کی دیکھ بھال کرنے والے جیل کے 4 ملازمین بھی اندر ہی قرنطینہ سینٹرمنتقل کردیے گئے ہیں۔
جیل حکام نے منشیات کے قیدیوں کی بیرک کوسیل کر دیا ہے، اب جیل حکام کی جانب سے ملازمین کے کوروناٹیسٹ کرنے کی بارباردرخواست کی جارہی ہے جبکہ جیل میں ہسپتال بنانے کے اعلان پر بھی تاحال کوئی پیشررفت سامنے نہیں ائی اور نہ ہی ائی جی جیل کی جانب سے ڈیمانڈ کی گئی اشیا جیلوں میں حکومت کی جانب سے فراہم کی گئی ہیں۔