( اکمل سومرو ) لاہور سمیت صوبے بھر کے سرکاری کالجوں کے اساتذہ کا ترقیوں میں تاخیر، پے پروٹیکشن، ٹائم سکیل کا اطلاق اور تنخواہوں سے کٹوتیوں کے خلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے پنجاب اسمبلی کے سامنے بارہ بجے احتجاج کا آغاز کیا جو آدھے گھنٹے بعد احتجاجی دھرنے میں تبدیل ہوگیا۔ اس احتجاج میں مرد و خواتین اساتذہ نے حکومت اور بیوروکریسی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احتجاجی اساتذہ کا مطالبہ ہے کہ انھیں بیس بیس سال تک ایک گریڈ سے دوسرے گریڈ میں ترقی نہیں دی جاتی جبکہ ان کی تنخواہوں سے ماہانہ بنیادوں پرغیرقانونی کٹوتیاں کی جارہی ہیں۔
کالج اساتذہ نے اپنے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہردھرنا دیا تو ڈی پی آئی کالجز جہانگیر احمد اور ڈائریکٹر کالجز لاہور مذاکرات کے لیے پہنچ گئے تاہم احتجاجی اساتذہ نے مذاکرات سے انکار کر دیا۔ پیپلا کےمرکزی صدر عبد الخالق کہنا ہے کہ دو سال سے ان کی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔
احتجاج کے دوران سکولز اساتذہ کی نمائندہ تنظیم پنجاب ٹیچرز یونین سمیت سماجی تنظیموں نے بھی اظہار یکجہتی کیا۔ احتجاج کے باعث مال روڈ پر ٹریفک بد ترین جام رہا تاہم اساتذہ کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔