راؤ دلشاد: پنجاب میں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کورٹ فیس اور سٹیمپ ڈیوٹی کے ریٹ میں اضافے کی تجویز کی گئی ہے۔
پنجاب کے آئندہ مالی سال 2024-25کیلئے فنانس بل میں کورٹ فیس اور سٹیمپ ڈیوٹی کے ریٹ میں اضافہ ہو گا، حکومت کو کسی کی بھی پراپرٹی کو ہائی ویلیو پراپرٹی ڈیکلئر کرنےکا اختیار حاصل ہوگا، وزیر خزانہ مجتبیٰ شجا ع الرحمن نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل پیش کیا، دستاویزات کے مطابق کورٹ فیس ایکٹ 1870کے شیڈول ون کے کالم تھری کی مختلف سیریزمیں تبدیلی تجویزکی گئی، کورٹ فیس ایک روپے کی بجائے 100روپے ،2روپے کی بجائے 500 روپے وصول کرنےکی تجویز دی گئی ہے۔
فنانس بل میں سٹیمپ ایکٹ 1899 میں ترمیم کرتے ہوئے سٹیمپ ڈیوٹیوں میں اضافہ تجویز کیا گیا، جس کے مطابق جو سٹیمپ ڈیوٹی 100روپے تھی اسے بڑھا کر 300روپے کر دیا گیاہے، 1200روپے والی سٹیمپ ڈیوٹی بڑھا کر 3 ہزار روپے کر دی گئی، جائیدادوں پر پراپرٹی ٹیکس رینٹل ٹیبل کی بجائے کیپٹل ویلیوکےمطابق وصول کیا جائےگا۔
فنانس بل کے مطابق اگر کوئی شخص ٹیکس کم دے گا یا ٹیکس چوری کرنے کی کوشش کرے گا اس پرچوری کے علاوہ جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا، سٹامپ ڈیوٹی کی مد میں سالانہ مزید 4 ارب 21 کروڑ روپے عوام کی جیبوں سے نکلوائے جائیں گے، بیان حلفی، معاہدوں، طلاق، پاور آف اٹارنی، کرایہ داری سمیت دیگر کیلئےسٹامپ پر ڈیوٹی بڑھے گی ۔
واضح رہے کہ پنجاب فنانس بل 2024-25 میں سٹامپ ڈیوٹیز میں اضافے کی سفارشات پیش کی گئی ہیں، بیان حلفی، معاہدوں، طلاق، پاور آف اٹارنی، کرایہ داری سمیت دیگر کیلئےسٹامپ ڈیوٹی بڑھانے کی تجاویز دی گئیں ہیں، بیان حلفی کا ریٹ 100 سے بڑھا کر 300،غیر منقولہ جائیداد کی فروخت کیلئےسٹامپ ڈیوٹی 1200سے بڑھا کر 3ہزار روپے کرنے کی سفارشات کی گئی ہیں، 5 لاکھ تک کے معاہدے کی سٹامپ ڈیوٹی 1200سے 3 ہزار، طلاق کیلئے سٹامپ فیس 100 سے ایک ہزار روپے کرنے کی سفارشات ہیں۔