سٹی42: سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی پارٹی میں اختلافات شدید ہو گئئے۔ 21 ارکان اسمبلی الگ گروپ بنانے کے لئے سامنے آ گئے۔
شہریار آفریدی کے استعفے سے متعلق بیان کے بعد27 سے زائد ارکان نے استعفے دینے پر مشاورت کی جبکہ شاندانہ گلزار ، شیرافضل مروت اور کئی دیگرارکان نے پی ٹی آئی کی پارٹی قیادت کی نااہلی پراحتجاج بھی کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے اختلافات کی وجہ سے پارلیمانی پارٹی اجلاسوں میں شرکت سےمعذرت کی اور رہنماؤں نے شکایت کی کہ سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اور قومی اسمبلی میں سینیئر قیادت کمیٹیوں کےلیے کمپرومائز کر چکی ہے۔ سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی) پارلیمانی پارٹی میں 21 ارکان کا قیادت مخالف گروپ بن گیا
نیا گروپ بنانے والے ارکان کا مؤقف ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور دوسرے رہنماؤں کی رہائی کی بجائےپارٹی کی قیادت عہدوں کیلئے کوشاں ہے۔
پی ٹی آئی کے 21 ارکان اسمبلی نے اپنا الگ گروپ بنانے کا عندیہ دیتے ہوئے پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر اور جنرل سیکرٹری عمرایوب خان کو سنجیدہ کوشش کرنے کا پیغام بھجوایا۔
اس شدید اختلاف کے پس منظر میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار نے کہا کہ اگر ہم بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتے تو بہتر ہے استعفیٰ دے دیں۔
شاندانہ گلزار نے کہا کہ ہم یہاں ڈیسک بجا رہے ہیں، کمیٹی کمیٹی کھیل رہے ہیں، اس سے بہتر ہے کہ گھر بیٹھ جائیں، شہریار نے استعفے کا کہا تو میں نے دھمکی دی کہ ہم بھی استعفے دیں گے۔
شاندانہ گلزار نے مزید کہا کہ کور کمیٹی میں ہم میں سے کوئی نہیں ہے، سیاسی کمیٹی میں مشکوک کردار بہت ہیں، سیاسی کمیٹی کے مشکوک کردار 9 مئی کے بعد غائب رہے۔
شاندانہ گلزار نے بتایا کہ شہریار آفریدی کے استعفے کے بعد شیر افضل مروت نے بھی کہا کہ استعفا دے رہا ہوں۔