فاران یامین: موہنی روڈ پر صوبائی وزیر کے دفتر کے قریب مشتبہ ٹارگٹ کلرز نے دیدہ دلیری کے ساتھ ٹارگٹ کو قتل کر دیا، پولیس قتل کی واردات کے بعد لاش اٹھانے کے لئے بھی نہ پہنچی۔ ڈیڑھ گھنٹے تک لاش سڑک پر پڑی رہی۔ قتل کی اس واردات سے شہر میں ایک بار پھر ٹارگٹ کلرز کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی۔
لاہور کے علاقہ موہنی روڈ پر مشتبہ ٹارگٹ کلرز نے بلال گنج کے رہنے والے ایک جوان شخص کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ قتل کی یہ واردات صوبائی وزیربلال یاسین کے دفتر کے قریب ہوئی۔پولیس جو عام طور پر صوبائی وزیر کی ذاتی حفاظت کے لئے پورے علاقہ پر گہری نظر رکھتی ہے، اس قتل کے بعد بھی جائے واردات کے قریب نہیں پھٹکی۔
عینی شاہدین کے مطابق مقتول 45 سالہ شاہد حسین کو قتل کرنے کے لئے آنے والے مشتبہ ٹارگٹ کلرز علاقے میں اپنے ٹارگٹ ڈھونڈتے رہے،موٹرسائیکل سوار ٹارگٹ کلرز نے فٹ پاتھ پر بیٹھے افراد سے پانی بھی مانگ کر پیا۔
مقتول شاہد حسین اپنے دوستوں سے ملاقات کے بعد گھر واپس جا رہا تھا،موہنی روڈ چوک میں قاتلوں نے اسے چہرے پر گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ اہل علاقہ نے بتایا کہ مقتول کی لاش ڈیڑھ گھنٹہ تک چوک میں پڑی رہی۔
ون فائیو پرکال کے بعد صرف ڈولفن پہنچی جبکہ ایس پی سٹی قتل کے واقعہ کے ایک گھنٹہ 45 منٹ بعد جائے وقوعہ پرپہنچے۔ ایس پی سٹی نےبھی آ کر قانون کے مطابق کارروائی کروانے کی بجائے لاش کومردہ خانہ پہنچانےکا حکم دیا۔\
عینی شاہدین کاکہنا تھا کہ بعد میں لاش کو مردہ خانہ سے واپس لا کر فورینزک کروایا گیا۔ فوینزک سائنس ایجنسی کی ٹیم واردات کو 3 گھنٹہ سے زائد وقت گزرنےکے بعد کرائم سین پر پہنچی۔