سٹی42: پنجاب یونیورسٹی ٹاؤن تھری میں 300 کروڑ سےزائد کےگھپلوں کا انکشاف،اینٹی کرپشن کی رپورٹ نےپول کھول دیا۔
تفصیلات کےمطابق پنجاب یونیورسٹی ٹاؤن تھری میں مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی اقدامات کےحوالےسےاینٹی کرپشن کی رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں ۔رپورٹ کےمطابق پنجاب یونیورسٹی ٹاؤن تھری میں 300 کروڑ سے زائد گھپلے کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق ٹاؤن 3 مینجمنٹ کمیٹی نےکمرشل پلاٹس ڈویلپرز کو مفت میں دے دیئے،کمرشل پلاٹس کی فروخت کا فائدہ ممبران کو فراہم نہیں کیا گیا،ٹاؤن تھری زمین کی خریداری کے پیسے 1001 رجسٹرڈ ممبران نےدیئے۔616 مرلے کمرشل اراضی مینجمنٹ کمیٹی نے فروخت کرنے کااختیار ڈویلپر کو دےدیا۔ڈویلپر 50 ماہ میں رہائشی پلاٹ تیار کرنے کا پابند تھا۔55 ماہ گزرنے کے باجود سکیم کا نقشہ بھی منظور نہ ہو سکا۔
پنجاب یونیوسٹی ٹاون تھر مینجمنٹ کمیٹی نےڈویلپر کو پی یو ٹاؤن 3 ایکسٹینشن قائم کرنے کی بھی اجازت دے دی۔ایکسٹینشن پراجیکٹ میں ڈویلپر کو تمام سہولیات استعمال کرنے کا اختیار بھی دے دیا۔بدلے میں پنجاب یونیورسٹی ٹاؤن 3 کے ممبران کوئی مالی فائدہ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے،پنجاب یونیورسٹی ٹاؤن 3 ممبران کے 2 ارب روپے ڈویلپرز کو ادا کیے گئے۔ڈویلپر نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 50 ایکڑ زمین تاحال ٹرانسفر نہ کی۔ٹاؤن 3 مینجمنٹ کمیٹی کی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔
ڈویلپرز کیجانب سے پی یو ٹاؤن تھری کی رقم کا ذاتی استعمال میں بھی لانے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں ڈویلپر کے وقار نعیم کے فرنٹ مین ہونے کے شبہ کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ڈویلپرز اور مینجمنٹ کمیٹی نے 12 ایکڑ اراضی سے 25 فٹ گہری مٹی بھی نکال کر فروخت کردی ۔ٹاون 3 کے آغاز پر ممبران کو مہنگی اراضی فروخت کی گئی۔ممبران نے کمرشل زمین کی رقم ممبران میں ہی تقسیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹاؤن تھری کے ہر ممبر کو 20 لاکھ مارکیٹ ریٹ کے مطابق دیئے جائیں۔