( سعود بٹ ) دیامیر بھاشہ ڈیم کنسلٹی سمیت دیگر منصوبوں کی مد میں ادارے کو 32 کروڑ 47 لاکھ 66 ہزار کی رقوم کے چیک موصول، زیر التواء ادائیگیوں سے تنخواہوں کا مسئلہ حل ہونے میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق نیسپاک کو مجموعی طور پر 32 کروڑ 47 لاکھ 66 ہزار کی رقوم کے چیک موصول ہو گئے۔ دیامیر بھاشہ ڈیم کنسلٹی کی مد میں وفاقی حکومت کی جانب سے 19 کروڑ 97 لاکھ 86 ہزار، پنجاب تھرمل پاور پلانٹ کمپنی کی جانب سے 9 کروڑ 94 لاکھ 96 ہزار، بلوچستان واٹر ریسورس ڈویلپٹ کی جانب سے 1 کروڑ 54 لاکھ 72 ہزار جبکہ مرنوج ڈیم نیلا کنڈ کی کنسلٹی کی مد میں وفاقی حکومت کیجانب سے 1 کروڑ 10 ہزار کی رقم کا چیک موصول ہوا۔ ذرائع کے مطابق زیر التواء چیکس کی ادائیگی کے بعد نیسپاک ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ حل ہوسکے گا۔
ادھر صوبائی وزیرمحنت وانسانی وسائل انصر مجید خان کی زیر صدارت پیسی ملازمین کو مزید سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔ افسران کو ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پاکستان اور سیکرٹری ریلویز سے ملاقات میں فیصلوں سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں کمشنر پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشنز تنویراقبال، وائس کمشنر حامد محمود ملہی، ڈی جی پیسی مظفر محسن، ڈی جی سی اینڈ بی بابرخان اور جاوید خان نے شرکت کی۔ صوبائی وزیر لیبر انصر مجید خان نے افسران کو ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن پاکستان اور سیکرٹری ریلویز سے ملاقات میں فیصلوں سے آگاہ کیا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیسی ملازمین کو اشیاء خوردونوش میں سبسڈی دی جائے گی۔ کمشنر پیسی نے صوبائی وزیر لیبر انصر مجید خان کو سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں داخل کورونا وائرس کا شکار مریضوں کے علاج بارے بھی آگاہ کیا۔
سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں داخل کوروناوائرس کے مریضوں کا ریکوری ریٹ اکانوے فیصد ہے۔ انصر مجید خان کے مطابق صنعتوں سے ایس اوپیز پر سخت عملدرآمد کروایا جارہا ہے۔ صنعتی کارکنان کیلئے مزید آسانیاں پیدا کرنے کیلئے اقدامات اٹھارہے ہیں۔