ریلوے افسران اپنے ہی محکمے کو چونا لگانے لگے

26 Jun, 2020 | 05:53 PM

Arslan Sheikh

( سعید احمد سعید ) گریڈ 19 کے جوائنٹ ڈائریکٹر سگنل اینڈ ٹیلی کام ریٹائرمنٹ کے باوجود عہدے پر براجمان، تنخواہ کی مد میں ریلوے کو ماہانہ لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگا جانے لگا۔

تفصیلات کے مطابق ایک لاکھ 64 ہزار ماہانہ تنخواہ لینے والے جوائنٹ ڈائریکٹر سگنل اینڈ ٹیلی کام اعجاز احمد نسیم ریٹائرمنٹ کے باوجود عہدے پر براجمان ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریلوے افسر اعجاز احمد نسیم نے 1958 کی تاریخ پیدائش پرسن 1980 میں ریلوے میں سرکاری نوکری حاصل کی۔ اعجاز احمد نسیم نے سرکاری نوکری لینےکے بعد تاریخ پیدائش تبدیل کرا کر کاغذات میں 1964 درج کرا لی۔

ترمیم شدہ تاریخ پیدائش کے مطابق اعجاز احمد نسیم نے 16 سال کی عمر میں سرکاری نوکری حاصل کی، جو کہ سرکاری نوکری کے لیے مطلوب عمر سے بہت کم ہے جبکہ تاریخ پیدائش کی تبدیلی کے بعد سے ریلوے پرسانل برانچ میں متعلقہ افسر کی تعلیمی اسناد اور کاغذات بھی غائب ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے پرسانل برانچ میں اعجاز احمد نسیم کی ڈپلیکیٹ سروس بک ہی موجود ہے باقی تعلیمی اسناد غائب کرا دی گئی ہیں۔ پرسانل برانچ کے بار بار نوٹس بھیجنے کے باوجود متعلقہ افسر کی جانب سے تعلیمی اسناد اور دیگر کاغذات کا ریکارڈ جمع نہ کرایا جا سکا۔

سرکاری نوکری کے حصول کی تاریخ پیدائش کے مطابق اعجاز احمد نسیم کو فروری 2018 کوریٹائرڈ ہونا تھا، گریڈ 19 کا افسراعجاز احمد نسیم ایک لاکھ 64 ہزار ماہانہ تنخواہ کی مد میں ریلوے خزانے کو ماہانہ ٹیکہ لگنے لگا۔

ذرائع کے مطابق اعجاز احمد نسیم پر ایف آئی اے میں ٹریکر منصوبے پر کرپشن کا بھی چارج ہے۔ ریلوے حکام بھی افسر کے خلاف ایکشن لینے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ اعجاز احمد نسیم ریلوے اسٹاف کی ملی بگھت سے گریڈ 19 کے عہدے پر تاحال براجمان ہے۔

مزیدخبریں