بار بار تبادلوں کا اقدام ہائیکورٹ میں چیلنج

26 Jun, 2020 | 11:20 AM

Azhar Thiraj

ملک محمد اشرف : نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن کےگریڈ 18 کے ڈویژنل انجینئر کا تبادلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا،عدالت نے ڈویژنل انجینئر کےلاہور سے حیدرآباد تبادلہ رکوانے کی درخواست خارج کردی، جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئےکہ تقرر و تبادلے حکومت کا پالیسی معاملہ ہے،عدالت اس میں مداخلت نہیں کرسکتی۔

 
جسٹس عائشہ اے ملک نےڈویژنل انجینئر فواد اعجاز کی درخواست پرسماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے وکیل نےوفاقی حکومت،ایم ڈی ٹیلی کام سمیت دیگرکو فریق بناتے ہوئےموقف اختیار کیا کہ ایم ڈی ٹیلی کام کارپوریشن گزشتہ ڈیڑھ سال سےبار بار تبادلےکررہا ہے،قوانین اور رولز کے مطابق تین سال سے قبل کسی سرکاری ملازم کا تبادلہ نہیں کیاجا سکتا،ایم ڈی نےپہلےملتان،بہاولپور،لاہوراورمردان پھر دیگر شہروں کے بعد لاہور تبادلہ کیا،،22 جون کو پھرلاہورسے حیدرآباد تبادلہ کردیا۔

درخواست میں بتایا گیا کہ ایم ڈی ٹیلی کام کارپوریشن گزشتہ کئی سالوں سے خود کنٹریکٹ پرتعینات ہے،ذاتی رنجش پر تبادلے کررہا ہے،درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت ایم ڈی ٹیلی کام کارپوریشن کی جانب سےکیے گئے تبادلے کا اقدام کالعدم قراردے،عدالتی فیصلے تک ٹرانسفر آرڈر معطل کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔

دوسری جانب محکمہ واسا نے  ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور انڈسٹریز سے ایکو فائر چارجز وصولی کا اقدام چلینج کیا ہے،ہائیکورٹ  نے  درخواستگزار وکیل کو مزید دستاویزات پٹیشن کےساتھ لگانے کی ہدایت کی ہے، جسٹس عائشہ اے ملک نے ازمیر ہاؤسنگ سوسائٹی کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار کی جانب سے عمران ملک ایڈووکیٹ پیش ہوئے،درخواست میں پنجاب حکومت، ایل ڈی اے، واسا سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔


 

مزیدخبریں