پنجاب اسمبلی اجلاس، 41 مطالبات زر منظور

26 Jun, 2020 | 08:25 AM

Sughra Afzal

مال روڈ (علی اکبر) پنجاب اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے جاری اخراجات کیلئے 18 کھرب 48 ارب 84 کروڑ 90 لاکھ 72 ہزار روپے کے 41 مطالبات زر منظور کر لیے۔

پنجاب اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی اراکین نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بوچھاڑ کردی، پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال خراب تبھی ہوتی ہے جب لوگوں کے حقوق مارے جاتے ہیں۔

راجہ بشارت کا کہنا تھاکہ پولیس کے نظام کو سابق حکومت نے مفلوج کیا، پولیس کو عوام کے تحفظ کیلئے کم ذاتی چوکیداریوں کیلئے زیادہ استعمال کیا گیا، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 23 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا.

کٹوتی کی تحریک پر خواجہ سلمان رفیق نے آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں (ن) لیگ کے دور کی سکیموں کو نظر انداز کر کے پنجاب کے عوام کے ساتھ زیاتی کی ہے.

پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی بولے سانحہ ساہیوال میں صلاح الدین کے خون کا حساب کس کے ہاتھ تلاش کروں ؟ ماورائے عدالت قتل ہوئے آج تک کتنے پولیس والوں کو سزا ہوئی؟ پنجاب اسمبلی میں حکومتی ارکان کا شور، حسن مرتضی نے ایوان کو پولٹری فارم قرار دے دیا۔

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ سابق حکومت کے دور میں غریب کو تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کیلئے عدالتوں کا رخ کرنا پڑتا تھا، آج ہماری حکومت نے ایف آئی آر کا حصول آسان بنا دیا ہے، پولیس میں پانچ ہزار نئے اہلکار بھرتی کرنے کیلئے فنڈز جاری کیے ہیں۔

مراد راس نے کہا کہ (ن) لیگ نے تین سالوں میں پانچ سکول بنائے ہم نے 90 دن میں 100 سکول بنا ئے ہیں، دانش سکول کے نام پر جیبیں گرم کی گئیں، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مطالبات زر منظور کرکے بجٹ پاس کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا گیا، بجٹ منظوری اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے اجلاس آج دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا.

مزیدخبریں