(زین مدنی ) کلاسیکل موسیقی کے نامور گائیک، کمپوزر استاد غلام حیدر خان (فخر موسیقی) 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، مرحوم طویل عرصے سے علالت کا شکار تھے۔
گزشتہ روز طبیعت زیادہ خراب ہونے کے باعث استاد غلام حیدر خان کو ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے، استاد غلام حیدر خان مشہور کلارنٹ نواز استاد صاد ق علی خان مانڈو کے بیٹے تھے، فیصل آباد میں نصرت فتح علی خان قوال کے والد استاد فتح علی خان سے موسیقی کی تربیت حاصل کی، بطور میوزیشن کیرئیر کا آغاز کیا، اپنی خداداد صلاحیتوں اور کلاسیکل گائیکی پر تحقیق کی وجہ سے پاکستان اور بھارت میں یکساں طور پر موسیقی کے سکالر کے طورپر جانے جاتے تھے۔
استاد غلام حیدر خان نے فن موسیقی پر درجن سے زائد کتابیں تحریر کیں جن کو پاکستان کے ساتھ بھارت میں بھی مستند قراردیا جاتا ہے، ریڈیو پاکستان پر 50 سال سے زائد خدمات انجام دیں، مہدی حسن، نور جہاں، غلام علی، ریشماں، ترنم ناز، نصرت فتح علی، انور رفیع، مہناز، ظفرعلی، شوکت علی، پرویز مہدی، جیسے گلوکاروں کی نا صرف رہنمائی کی بلکہ ان کے لئے سینکڑوں دھنیں بھی ترتیب دیں۔
مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ، تین بیٹے اور چھ بیٹیاں چھوڑی ہیں، فن موسیقی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔