(سٹی 42) الیکشن قریب آتے ہی مسلم لیگ نون کو ایک اور بڑا جھٹکا لگ گیا، احتساب عدالت نے چودھری نثار کے مدمقابل لیگی امیدوار قمرالاسلام راجہ کو صاف پانی کرپشن کیس میں جسمانی ریمانڈر پر نیب کے حوالے کردیا۔
خبر پڑھیں۔۔۔سپریم کورٹ کے احکامات پر محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر متحرک ہوگیا
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے صاف پانی کرپشن کیس میں گرفتار قمر الاسلام راجہ اور وسیم اجمل کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔ملزم انجینئر قمرالاسلام راجہ این اے 59 سے مسلم لیگ (ن) کی ٹکٹ پر چودھری نثار کے خلاف امیدوار ہیں۔ ان پر 84واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا ٹھیکہ غیر قانونی طورپر مہنگے داموں دینے کا الزام ہے۔ واٹر پلانٹس میں 56ریورس آسموسز پلانٹس تھے جبکہ 28 الٹرا فلٹریشن پلانٹس شامل ہیں۔ واٹر پلانٹس حاصل پور، منچن آباد، خان پور اور لودھراں میں لگائے جانے تھے۔ ملزم انجینئر قمرالاسلام راجہ نے بدنیتی کے ذریعے بڈنگ کے کاغذات میں مالی تخمینہ بڑھا کر ظاہر کیا۔
خبر ضرور پڑھیں۔۔۔۔ناراض رہنماؤں کو منانے کا ٹاسک، عمران خان نے اپنے سر لے لیا
ملزم کی جانب سے کے ایس بی پمپس نامی کمپنی کو مہنگے داموں ٹھیکہ دیا گیا۔ ملزم قمرالاسلام راجہ نے پروکیورنمنٹ کمیٹی کے انچارج ہوتے ہوئے مہنگے داموں کے ایس بی پمپس کا ٹھیکہ منظور کیا۔ ملزم نے مبینہ طورپر 102واٹر فلٹریشن پلانٹس کا ٹھیکہ کے ایس بی پمپس کو مہنگے داموں دیا۔ملزم نے 102واٹر پلانٹس کا ٹھیکہ بورڈ آف ڈائریکٹر سے منظور کروایاکے ٹھیکے کے کاغذات میں بعد ازاں تبدیلیاں بھی کی۔
خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔پنجاب پولیس میں بڑے پیمانے پر تبادلوں سے عوام کے مسائل بڑھ گئے
سابق سی ای او ملزم وسیم اجمل پر پراجیکٹ بڈنگ کے بعدغیر قانونی طورپر صاف پانی کمپنی کے کاغذات میں تبدیلیاں کرنے کا الزام ہے۔ سابق سی ای او صاف پانی کمپنی وسیم اجمل نے 8فلٹریشن پلانٹس غیر قانونی طورپر تحصیل دنیا پور میں لگائے جبکہ متعلقہ علاقہ کنٹریکٹ میں شامل نہ تھا۔ملزم وسیم اجمل نے کنٹریکٹرز اور کنسلٹنٹ سے ملی بھگت کر تے ہوئے معاہدے کی شقوں میں ردوبدل کیا۔ ملزم وسیم اجمل کی جانب سے علی اینڈ فاطمہ پرائیویٹ لمیٹیڈ کوبورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری کے بغیر غیر قانونی طورپر چوبیس اعشاریہ سات ملین کی رقم فراہم کی۔
خبر پڑھیئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لاہوریوں دل تھام لیں، بری خبرآگئی
ملزم وسیم اجمل نے رقم آفس کی کرایے کی مد میں ادا کی ، جبکہ اس آفس کا قبضہ ہی حاصل نہ کیا گیا تھا۔ملزم وسیم اجمل کی صاف پانی کمپنی میں بطور سی ای او تعیناتی غیر قانونی تھی،۔ملزم وسیم اجمل کی تعیناتی مبینہ طورپر بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے کی گئی۔