سٹی42: پاکستان تحریک انصاف کی لاہور میں احتجاج کی کال ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔ شہر میں آٹھ فروری کے الیکشن میں کئی نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے والی جماعت آج بھی اپنے کارکنوں اور حامیوں کو "عمران خان کی قید پر احتجاج" کی غرض سے سڑکوں پر لانے میں کامیاب نہیں ہوئی۔
جمعرات کے روز پی ٹی آئی کی قیادت کی جانب سے شہر میں جمعہ کے روز جماز جمعہ کے بعد 20 مقامات پر احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جمعہ کی نماز کے بعد رات ڈھلے تک صرف گڑھی شاہو، شاہدرہ اور بھتہ چوک میں پی ٹی آئی کے چند کارکن اور بچے ہی احتجاج کے لئے سڑک تک آئے۔ شاہدرہ میں موٹر سائیکلوں پر سوار کارکنوں کے چھوٹے سے گروپ نے علاقہ میں چکر لگایا اور "خان کو رہا کرو","عمران تیرے جانثار، بے شمار بے شمار" جیسے نعرے لگاتے ہوئے گلیوں میں گھومتے رہے۔
حکومت پنجاب نے آج پی ٹی آئی کے احتجاج اور جماعت اسلامی کے بجلی کی قیمت پر احتجاج کو روکنے کے لئے تین دن کے لئے دفعہ 144 نافذ کر کے پنجاب بھر میں ہر طرح کے اجتماعات اور جلوسوں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ پولیس نے لاہور میں آج پی ٹی آئی کا احتجاج روکنے کے لئے کل اور آج کئی گرفتاریاں بھی کیں، گرفتار ہونے والے نمایاں کارکنوں میں پی ٹی آئی کے ایک لیڈر کا بیٹا سر فہرست تھا۔
گڑھی شاہو، شاہدرہ اور بھتہ چوک میں احتجاج
رپورٹ: عثمان خادم
تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کال پر لاہور کے کئی علاقوں میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے سڑکوں پر آ کر احتجاجی مظاہرے کئے ہیں۔
گڑھی شاہو ، بھٹہ چوک اور شاہدرہ میں پی ٹی آئی کے کارکن احتجاج کے لئے سڑکوں پر آئے۔ پولیس کی جانب سے احتجاج کے لئے باہر نکلنے والوں کو منتشر کرنے کے لئے کوششیں جاری رہیں.