اویس کیانی : وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے کوانٹم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا غیر قانونی معاہدہ کیا، جس کے ذریعے ہزاروں طلباءکو بے وقوف بنایا جا رہا ہے ۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا جلسوں میں کچھ اور اجلاسوں میں کچھ کہتے ہیں، وزیراعلی خیبر پختونخوا کے بیانات تضادات کا مجموعہ ہیں، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے جلسے سے پرجوش خطاب کیا ، ہم ان کی مجبوری سمجھتے ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو اڈیالہ جیل میں جا کر جوابدہ ہونا پڑتا ہے۔ خیبر پختونخوا میں درخت کاٹنے کا سکینڈل سامنے آیا ہے، خیبر پختونخوا میں جنگلات کو بے دردی سے کاٹا جا رہا ہے۔ آپ کی حکومت بٹگرام میں درخت کاٹ رہی ہے ، ان معاملات پر تحقیقات ہونی چاہئیں۔ وزیراعلیٰ بتائیں کہ ٹمبر مافیا کے خلاف کیا اقدامات کئے؟، ہمیں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی مشکلات کا علم ہے ۔ایپکس کمیٹی میں یقین دہانی کراتے ہیں اور عوام کے سامنے الگ بات کرتے ہیں۔ دہشت گردوں کو آپ واپس لے کے آئے اور دہشت گردی بڑھی ، ہونا یہ چاہیے تھا کہ آپ دہشت گردی کے خلاف اپنی اقدامات گنواتے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ خیبر پختونخوا حکومت نے کوانٹم آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا غیر قانونی معاہدہ کیا، اس جعلی ادارے میں کام کرنے والے کسی ادارے سے سرٹیفائیڈ نہیں ہے، اس سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے معاہدے کے ذریعے ہزاروں طلباءکو بے وقوف بنایا جا رہا ہے ۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا ہ جماعت اسلامی کو لیاقت باغ میں دھرنے کی اجازت دی گئی تھی، جماعت اسلامی کی قیادت ہمارے لئے قابل احترام ہے۔حکومت جماعت اسلامی کے ساتھ معاملات پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔ حافظ نعیم دور اندیش سیاستدان ہیں، انہوں نے ہمیشہ دانشمندی کا مظاہرہ کیا۔ جماعت اسلامی کے ساتھ اچھے ماحول میں بات کرنا چاہتے ہیں، جگہ جگہ پر دھرنوں سے شہریوں کی زندگی مشکل کا شکار ہوگی، ملک کی بہتری اور سالمیت کے لئے جماعت اسلامی پرامن جلسہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہماری کوششوں سے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ہے، پی ڈی ایم دور میں روپے کو مستحکم کیا گیا، معیشت کی بہتری کے لئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں، مہنگائی جو پچھلے سال 23 فیصد تھی، کم ہو کر 11 فیصد پر آئی ہے، دوست ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہوئے، سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے کے بعد معاشی اشاریئے روز بروز بہتر ہو رہے ہیں، حکومت معاشی بہتری کے لئے کوشاں ہے، ہماری خواہش ہے کہ اللہ کرے یہ آئی ایم ایف کا آخری معاہدہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن فضاءچاہتے ہیں، ایجی ٹیشن کی سیاست سے ہٹ کر آپ آئیں، ہم سے مل بیٹھ کر بات کریں۔
وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن پہلے سے چل رہا ہے کوئی نئی بات نہیں ہے ، قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کی جائے ، آپ کہتے ہیں امریکہ سے ڈالر ملے آپ تو حکومت میں تھے وہ کس کو ملے۔ فوج ہمیشہ صوبائی حکومت کی درخواست پر آئی۔ تیسری دفعہ آپ کی حکومت ہے امن وامان قائم کرنا آپ کا کام ہے ۔