ویب ڈیسک: گلگت بلتستان کے وزیر اطلاعات موسم سرما میں کے ٹو سر کرنے کی کوشش میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ اور ان کے ساتھی کی لاشیں مل گئی ہیں۔موقع پر ایک تیسری لاش بھی موجود ہے، خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ لاش بھی کسی سیاح کی ہوگی
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے ٹو بیس کیمپ فور کے قریب سے دو لاشیں ملی ہیں، ہوسکتا ہے کہ یہ لاشیں محمد علی سدپارہ اور جان سنوری کی ہوں۔ پاکستانی کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی لاش کے ٹو بوٹل نیک سے 300 میٹر کے فاصلے پر ملی ،ٹور کمپنی نے بھی محمد علی سدپارہ کی لاش ملنے کی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے 5 اور 6 فروری کی درمیانی شپ محمد علی سدپارہ اور جان سنوری اسی علاقے میں لاپتہ ہوئے تھے۔ علی سدپارہ اپنے بیٹے ساجد سدپارہ سمیت 2 غیر ملکی کوہ پیماؤں کے ہمراہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی K2 سر کرنے نکلے تھے۔ وہ موسم سرما میں اس چوٹی کو سر کرنے کا ریکارڈ بنانا چاہتے تھے لیکن بدقسمتی سے ان کا یہ خواب ادھورا رہ گیا۔
خراب موسم کے باعث وہ اور ان کے ساتھی کوہ پیما لاپتہ ہوگئے تھے۔ پاک آرمی کی ریسکیو ٹیموں نے کئی روز ان کی تلاش کی لیکن وہ ناکام رہے اور پھر بعد میں ان کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے والد کی موت کا باضابطہ اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ٹویٹر پر علی سدپارہ کی لاش ملنے کا ٹرینڈ بھی چل رہا ہے۔