سٹی42(مانیٹرنگ ڈیسک) مشہور کتابوں کے مصنف اور پروفیسر عنایت علی طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، پروفیسر عنایت علی کئی مشہور کتابوں کے مصنف تھے۔
تفصیلات کے مطابق پروفیسر عنایت علی خان 10 مئی 1935ء میں ریاست ٹونک میں پیدا ہوئے، نومبر 1948ء میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے اور حیدرآباد سندھ میں مقیم ہوئے، گورنمنٹ سکول حیدرآباد سے میٹرک اور سٹی کالج حیدرآباد سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔
اس کے بعد پروفیسر عنایت علی خان نے بی ٹی کیا، 1962ء میں سندھ یونیورسٹی سے ایم اے کا امتحان دیا اور تمام یونیورسٹی میں اول آئے۔ اردو کی درسی کتب برائے مدارس صوبہ سندھ مقابلہ کی بنیاد پر لکھیں اور چھ کتابوں پر انعام ملا۔
پروفیسر عنایت علی خان تدریس کے پیشے سے وابستہ تھے، بنیادی طور پر یہ طنز و مزاح کے شاعر تھے، اس اسلوب کی وجہ سے ان کو اکبر ثانی بھی کہا جاتا تھا، ان کا انداز اکبر الہ آبادی سے ملتا تھا۔
ان کے نمونہ کلام میں سے ایک یہ ہے کہ
حادثے سے بڑا سانحہ یہ ہوا
لوگ ٹھہرے نہیں حادثہ دیکھ کر
مشہور کتابوں کے مصنف اور پروفیسر عنایت علی طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں آج26 جولائی 2020 کو ان جہان فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔