علی عباس: پنجاب میں مجموعی طور پرپانچ سال سے کم عمر 46 فیصد بچے خون کی کمی کا شکار ہیں جن میں 6 فیصد بچوں میں مہلک امراض کی شرح خطرناک حد تک پائی گئی۔
پرل کانٹی نینٹل میں پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیراہتمام قومی غذائی سروے سال 2018-19 کی رپورٹ جاری کرنے کی تقریب میں وزیرصحت ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیرسکول ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس نے شرکت کی، قومی غذائی سروے رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں کے 45 فیصد بچے خون کی کمی کا شکار پائے گئے جبکہ دیہی علاقوں کے بچوں میں 46 فیصد خون کی کمی دیکھنے میں آئی۔
رپورٹ کے مطابق پانچ سال سے کم عمر 30 فیصد لڑکوں اور 29 فیصد لڑکیوں میں آئرن کی کمی ہے، پنجاب کے مجموعی طور پر 29 فیصد بچے آئرن کی کمی کا شکار نکلے، سروے رپورٹ کے مطابق پنجاب کے مجموعی طور پر 38 فیصد بچوں میں وٹامن اے کی کمی دیکھنے میں آئی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق بچوں کی غذائی ضروریات و نشوونما ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق شہری علاقوں کے 38 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں بھی 38 فیصد بچے وٹامن اے کا شکار ہیں۔صوبائی وزیر ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس کا کہنا تھا کہ اب سکولوں میں بھی سروے ہوگا۔ تقریب میں پالیسی اینڈ سٹریٹیجک پلاننگ یونٹ اور کنسورشیم پارٹنرز مدر اینڈ چائلڈ کیئر یو ایس اے کے درمیان باہمی یاداشت پر دستخط بھی کئے گئے، اس موقع پر ڈاکٹر مراد راس، چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ حبیب الرحمن گیلانی، ممبر ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سہیل ثقلین بھی موجود رہے۔