ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عام انتخابات کےبعد ملک میں دھاندلی کا شور مچ گیا

عام انتخابات کےبعد ملک میں دھاندلی کا شور مچ گیا
کیپشن: City42 - Election 2018
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) عام انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کے بعد ہی ملک میں دھاندلی کا شور مچ گیا،  مسلم لیگ (ن)، تحریک لبیک یارسول اللہ  اور ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگا یا جارہا ہے۔

خبر پڑھیں۔۔عام انتخابات 2018، لاہور میں بڑے بڑے برج اُلٹ گئے
تفصیلات کے مطابق نون لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کہ بند کمروں میں دھاندلی کی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن کو جواب دینا پڑے گا۔ رانا ثنااللہ، دانیال عزیز اور دیگر کے نتائج تبدیل کیے گئے، رانا ثنااللہ کے 9 پولنگ ایجنٹس پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکال دیئے گئے ہیں۔

خبر لازمی پڑھیں۔۔۔عام انتخابات2018 کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری
مریم اورنگزیب نے کہا کہ گوجرانوالہ میں خرم دستگیر جو واضح برتری سے جیت رہے تھے انکے نیتجے کو بھی روک لیا گیا، بند کمروں میں کارروائی ڈالی جارہی ہے، ن لیگ نے کبھی انتشار اور فساد کی بات نہیں کی، اگر ن لیگ کا مینڈیٹ چوری ہوا تو ہمیں قبول ہوگا نہ ہی عوام کو،الیکشن کمیشن اور نگران حکومت صورتحال کا نوٹس لے اگر خدشات دور نہ کئےگئے تو پھر لیگی ورکرز نوٹس لیں گے۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔عام انتخابات2018 کے نتائج کی آمد کا سلسلہ جاری

دوسری جانب تحریک لبیک اسلام کے مرکزی چئیرمین ڈاکٹر اشرف آصف جلالی نے سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں بے مثال دھاندلی کی گئی۔ تحریک لبیک نے پورے ملک میں اپنے نمائندے الیکشن پر کھڑے کیے۔ ہر پولنگ سٹیشن پر ہماری جماعت کی پہلی یا دوسری پوزیشن تھی۔ ہماری پوزیشن کو چھپا کر دوسری جماعتوں کی کامیابی کو دکھایا جاتا رہا۔

خبر پڑھیئے۔۔۔پولنگ سٹاف اور پریذائیڈنگ افسران کا نیا کارنامہ سامنے آگیا

واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج جو کچھ ہوا، پاکستان تیس سال پیچھے چلا گیا ہے۔ ملک بھر سے شکایات موصول ہوئیں کہ فارم 45 نہیں دیے جا رہے، جبکہ پولنگ ایجنٹس کو بھی پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکال دیا گیا، انہوں نے حالیہ انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے نتائج کو مسترد کردیا۔

Sughra Afzal

Content Writer