اشرف خان: نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 22 فیصد پر برقرار رہے گی یا نیچے آئے گی؟ سروے رپورٹ آ گئی۔ مانیٹری پالیسی کا اعلان پیر 29 جنوری کے شام کو ہوگا۔
نئی مانیٹری مانیٹری پالیسی پر سروے میں 68 فیصد کی رائے ہے کہ شرح سود 22 فیصد کی سطح پر ہی برقرار رہے گی ۔ مالیاتی مارکیٹ اور کاروبار سے وابستہ افراد میں سے ٹاپ لائن سکیورٹی ریسرچ کے سروے میں رائے دینے والے کسی شخص نے بھی شرح سود میں اضافے کا امکان ظاہر نہیں کیا ۔ 32 فیصد کی رائے میں شرح سود میں کمی ہوسکتی ہے ۔
ٹاپ لائن سیکورٹی ریسرچ نے مانیٹری پالیسی سروے رپورٹ جاری کردی۔ مارکیٹ میں زیادہ تر افراد کی رائے میں شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کی توقع ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق 68 فیصد کی رائے میں شرح سود 22 فیصد ہی برقرار رکھنے کا امکان ظاہر کیا ہے ۔سروے میں 32 فیصد کی رائے میں شرح سود میں کمی کا امکان ہے۔
پانچ فیصد رائے دہندگان کی رائے میں شرح سود میں 25 بیسسز پوائنٹس کمی کی توقع کی ہے اور 18 فیصد نے شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کمی کی توقع کی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ٹی بلز کی نیلامی میں کٹ آف ایلڈ 50 سے 62 بیسز پوائنٹس کمی دیکھی گئی ہے۔سروے میں ماہرین مارچ 2024 میں شرح سود میں کمی کی توقع کر رہے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ جنوری 24 سے جون 24 کے دوران مہنگائی میں نمایاں کمی ہوگی۔ دسمبر23 کے ایک ماہ میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں تین فیصد کی کمی ہوئی اور دو ماہ میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھا گیا ہے۔