(ویب ڈیسک) سردی کی شدت میں اضافے سےلاہور سمیت پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 13 بچے نمونیا سے انتقال کرگئے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں ایک ہزار 122 نمونیا کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ لاہور میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا کے 280 کیسز رپورٹ ہوئے اور ایک بچہ انتقال کرگیا۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق رواں سال پنجاب میں نمونیا کے 12 ہزار 719 کیسز رپورٹ ہو چکے اور رواں سال 25 دن میں پنجاب میں 233 بچے نمونیا سے انتقال کر چکے ہیں۔
یاد رکھیں نمونیا کا مقابلہ ایک صحت مند انسانی جسم باآسانی کر سکتا ہے، البتہ بچوں اور بوڑھوں کے لیے اس کا مقابلہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ ان کی قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔ سگریٹ نوشی کی عادت بھی نمونیا ہونے کا باعث بن جاتی ہے۔
نمونیا عام طور پر نزلہ یا انفلوئنزا سے شروع ہوتا ہے، جس کے بعد بیماری کے پھیپھڑوں میں گھر کرنے کا امکان ہوتا ہے۔
اگر نمونیا کسی وائرس کی وجہ سے ہوا ہو تو ابتدائی دنوں میں اس کی علامات انفلوئنزا جیسی ہوں گی۔ اس کے بعد کھانسی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور بلغم بڑھ جاتی ہے، بخار میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور سانس میں تنگی شروع ہو جاتی ہے۔
بیکٹریا سے ہونے والا نمونیا جسم کے درجہ حرارت میں اضافہ کرتا ہے جس وجہ سے پسینہ زیادہ آتا ہے۔ اسی طرح سانس لینے میں دشواری بھی ہونے لگتی ہے۔
نمونیا اکثر انفلوئنزا کی وجہ سے ہوتا ہے، اسی لیے ہر سال فلو ویکسین لگوانا ہی اس سے بچاؤ کا بہترین حل ہو سکتا ہے۔