قذافی بٹ: شہر سے گداگروں کیخلاف بڑے آپریشن کیلئے تجاویز تیار کرلی گئیں، سگنلز یا کسی اور جگہ بھیک مانگنے اور منگوانے والے جیل جائینگے، بھیک مانگنے والوں کیساتھ موجود بچہ ان کا ثابت نہ ہونے پر اغوا کا مقدمہ ہوگا، دس سال سزا اور 10 لاکھ تک جرمانے ہونگے، سفارشات منظوری کیلئے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو بھجوادی گئیں۔
حکومت نے شہر سے گداگری کے خاتمے کے لئے کمر کس لی ہے، گداگروں کے خلاف بڑے آپریشن کے لئے سفارشات تیار کرلی گئی ہیں۔ سفارشات سوشل ویلفیئر کے منسٹر یاور عباس بخاری کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو بھجوائی گئی ہیں۔ سفارشات میں کہا گیا ہے کہ گداگروں اور ان کے کرتا دھرتاؤں کو پکڑنے کے لئے سیف سٹی کیمرہ کی مدد لی جائے گی۔
سگنلز یا کسی اور جگہ پر چھوٹے بچوں کے ساتھ بھیک مانگنے یا منگوانے والے جیل بھیجا جائے گا۔ شیر خوار بچے کے ساتھ بھیک مانگنے والے اور بچے کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی ہوگا۔ بچہ بھیک مانگنے والے کا ثابت نہ ہونے پر اغوا کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ بھیک مانگنے والے بچوں کو سوشل ویلفیئر پروٹیکشن اپنی کسٹڈی میں لے گی۔
سفارشات میں کہا گیا ہےکہ بچوں سے بھیک منگوانے والوں کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔ جس علاقے میں بھیک مانگنے والوں کے خلاف ایکشن نہ ہوا تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ بھیک مانگنے اور منگوانے والوں کے خلاف مقدمات درج ہونگے ایک سے دس سال سزا کی سفارش کی گئی ہے جبکہ پچاس ہزار سے دس لاکھ تک جرمانہ بھی کئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔