(عثمان علیم ) زینب قتل کیس کے بعد پنجاب حکومت نے مختلف کیسز میں ملوث 20 لاکھ مجرموں کی فنگر پرنٹس پر مشتمل ڈیٹا بیس کی تیاری کا فیصلہ کر لیا۔ ڈیٹا بیس کی تیاری اور پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو مزید اپ گریڈ کرنے کے لیے 49 کروڑ 50 لاکھ کی لاگت سے آٹومیٹڈ فنگرپرنٹ آڈنٹی فیکیشن سسٹم خریدا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب نے زینب قتل کیس کے بعد مجرموں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کے لیے مختلف کیسز میں ملوث 20 لاکھ فنگر پرنٹس پر مشتمل ڈیٹا بیس کی تیاری کا فیصلہ کر لیا۔ جس کی تیاری کے لیے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو مزید اپ گریڈ کیا جائے گا۔ منصوبے پر عملدرآمد کرانے کے لیے محکمہ پی اینڈ ڈی میں اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، منصوبے کے تحت پنجاب کی بڑی جیلوں میں قید تمام چھوٹے بڑے کیسوں میں آئے مجروموں کے فنگر پرنٹس اور پام پرنٹس لیے جائیں گے۔ جس کے لیے جدید طرز کے 40 رول سکینرز کی تنصیب کی جائے گی۔
ڈیٹا بیس کا سنٹرل سیٹیلائٹ سسٹم پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں بنایا جائیگا۔ جدید فنگر پرنٹ سسٹم تیس سیکنڈ میں ایک کروڑ فنگر پرنٹس میچ کر سکے گا، تین ماہ میں منصوبے کے لیے درکار مشینری خریدی جائے گی۔ منصوبے کو چھ ماہ میں آپریشنل کر دیا جائیگا۔