’’پی ایس ایل ہنگامہ‘‘ میں سابق قومی کرکٹرمحمد یوسف کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ٹیمیں ٹاس جیت کر ہمیشہ بیٹنگ کرتی تھیں لیکن اب ٹیم ٹاس جیت کر دوسری ٹیم کو بیٹنگ دے دیتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق جیسا کہ پی ایس ایل 8 کے لاہور کے میچز لیگ شروع ہونے والی ہے۔پروگرام ’’پی ایس ایل ہنگامہ‘‘ میں پہلے اور آج کے دور کی کرکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے سابق قومی کرکٹرمحمد یوسف کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ٹیمیں ٹاس جیت کر ہمیشہ بیٹنگ کرتی تھیں لیکن اب ٹیم ٹاس جیت کر دوسری ٹیم کو بیٹنگ دے دیتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ پہلے سکور کرنا بہت مشکل ہوجاتا تھا کیونکہ ہر ٹیم کے پاس ریورس سوئنگ کرنے والے باؤلرز موجود تھے، اور ریورس سوئنگ کرنے والے باؤلر کو کھیلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ پاکستانی ٹیم کے پاس کسی بھی دور میں باؤلرز کی کمی نہیں ہوئی۔
ون ڈے اور ٹی 20 کرکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ون ڈے اور ٹی 20 کی ٹیم بہت اچھی ہے، ٹیسٹ کرکٹ کیلئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے جو ٹوپ کے پلیئرز ہیں انہیں تو تینوں فورمیٹ میں رکھنا چاہیے اور باقی ٹیسٹ کرکٹ کیلئے علیحدہ سے پلیئرز تیار کرنے چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے دور میں کسی کے دل میں کوئی نفرت نہیں ہے جو پلیئر اچھی کارکردگی دکھاتا ہے اس کو سراہا جاتا ہے، صرف اسی کی ٹیم سے نہیں بلکہ اب تو دوسری ٹیمز کے پلیئرز بھی تعریف کرتے ہیں۔ پی ایس ایل کے نوجوان لڑکے بھی بہت اچھے ہیں ایک دوسرے کا احساس کرتے ہیں، میچ میں بھی اور میچ کے بعد بھی۔
سابق فاسٹ بالر محمد آصف کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈومیسٹک کرکٹ پر زیادہ فوکس کرنا چاہیے وہیں سے ہمارے ٹیسٹ پلیئرز نکلیں گے۔کیونکہ ٹی 20 اور ٹیسٹ کرکٹ میں بہت فرق ہوتا ہے، دوسرے ملکوں میں ٹی 20 اور ٹیسٹ کرکٹ کیلئے علیحدہ علیحدہ کپتان ہوتے ہیں اور پلیئرز بھی، ہمیں بھی ٹیسٹ کرکٹ کیلئے علیحدہ ٹیم تیار کرنی چاہیے۔ ون ڈے میچز میں ہمارے لڑکے کافی اچھا کھیل کرآئے ہیں۔