ایجرٹن روڈ (درنایاب/ فاران یامین/ عظمت اعوان/ عثمان علیم) لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی نااہلی کے باعث شہر کے کئی متعدد علاقے کچرا کنڈی تبدیل ہوگئے، جوہر ٹاؤن اور فیصل ٹاؤن میں ویسٹ کنٹینرز سے باہر ابلنے والا کچرا علاقے میں تعفن پھیلنے کا سبب بننے لگا، وزراء کی جانب سے لاہور کو زیرو ویسٹ کرنے کے دعوے ہوا ہوگئے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں پھر سےکچرے کے ڈھیر لگ گئے، جوہرٹاؤن، ای بلاک، بھلہ چوک، مین فیصل چوک اور فیصل ٹاؤن انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندگی کے ڈھیر لگے ہیں، ایل ڈبلیو ایم سی کی جانب سے روزانہ 5 ہزار ٹن کوڑا اٹھانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جو زمینی حقائق کے برعکس ہے۔
بادامی باغ کے علاقے عثمان چوک میں بھی جگہ جگہ کوڑے کے ڈھیر سے شہریوں کا جینا محال ہوگیا، علاقے میں گندگی و غلاظت سے بھرے کچرا دانوں کی وجہ سے تعفن پھیل رہا ہے، جو ایک طرف وبائی امراض کا سبب بن رہا ہے تو دوسری طرف تعفن سے مقامی لوگوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ ایل ڈبلیو ایم سی اور ضلعی انتظامیہ سے کوڑا اٹھانے کے متعلق کئی بار رابطہ کیا مگر شنوائی نہ ہوسکی اور علاقہ مکینوں نے ضلعی انتظامیہ سے یہی درخواست کی ہے کہ کوڑے کو جلد سے جلد یہاں سے اٹھایا جائے تاکہ وہ سکھ کا سانس لے سکیں۔
جناح ہسپتال بھی کوڑے کی آماجگاہ بن گیا، تعفن اور بیماریاں پھیلنے کے خدشات بڑھنے لگے، شہر کی شاہرائوں سمیت ہسپتال میں بھی گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں، جناح ہسپتال لاہور کوڑا کرکٹ کی آماجگاہ بن گیا، متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث جناح ہسپتال میں گندگی کے لگے ڈھیر سے تعفن پھیلنے لگا۔
ایک روزقبل صوبائی وزیر نے ہسپتالوں میں صفائی کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن انتظامی اور متعلقہ ادارے کوڑے کو ٹھکانے لگانے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں، گرین ٹاؤن، باگڑیاں، ٹاؤن شپ، جوہر ٹاؤن اور وحدت کالونی کی سڑکیں کوڑا کرکٹ میں گم ہو گئیں، وفاقی کالونی کی مین کینال روڈ ڈمپنگ سائٹ کا منظر پیش کر رہی ہے، گندگی سے بدبو اور تعفن پھیل رہا ہے، جگہ جگہ کچرے کے انبار سے شہری پریشان ہیں اور صفائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔