( زاہد چوہدری، راؤ دلشاد ) آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگانے کے دعوے صرف دعوے، ضلعی انتظامیہ بے بس، 24 گھنٹوں کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں سے 73 لاہوریئے زخمی، سال ٹوئنٹی ٹوئنٹی میں متاثرہ افراد کی تعداد 3800 سے زائد ہو گئی۔
شہر میں آوارہ کتوں کی بھرمار کی وجہ سے کتے کاٹنے کے واقعات مسلسل رونما ہورہے ہیں جس سے شہری دہشت زدہ ہیں۔ آوارہ کتوں کے کاٹے سے متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقوں میں کتوں کو تلف کرنے کی مہم غیر موثر ہونے کی وجہ سے کتے کاٹے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کتوں کو تلف کرنے کیلئے موثر اقدامات کیے جائیں۔
شہر کے مختلف علاقوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 73 شہریوں کو کتوں نے کاٹ لیا جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔ رواں برس کے دوران اب تک شہر میں کتوں کے کاٹنے کے تین ہزار 8 سو سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب ضلعی کتا مار بریگیڈ کی آوارہ کتوں کی تلفی کیلئے کارروائیاں تیز کردی ہیں، شہر کے مختلف علاقوں میں پچانوے آوارہ کتوں کو گن فائر، جبکہ اڑسٹھ آوارہ کتوں کو زہر خورانی سے ہلاک کیا گیا۔
ضلعی ہیلتھ اتھارٹی کی جاری رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال زون کےعلاقوں سبزہ زار، جوہر ٹاؤن، واپڈا ٹاؤن اور چوک یتیم خانہ میں 39 آوارہ کتوں کو تلف کیا گیا جبکہ نشتر زون کے علاقوں راجہ باؤلا، بوستان، فیروزپور روڈ، امر سدھو، آشیانہ روڈ، روہی نالہ اور نشاط مل کےعلاقوں میں 35 آوارہ تلف کیے گئے۔
اسی طرح گلبرگ زون اور شالامار زون کے علاقوں مغلپورہ، تاج پورہ، پاکستان منٹ، کالج روڈ، عالیہ ٹاؤن، چائینہ اسکیم اور عامر روڈ پر 18، عزیز بھٹی زون اور واہگہ زون کے علاقوں شاد باغ، اڈا جھیل، عامر ٹاؤن، قائداعظم انٹرچینج میں 42 اور راوی زون کے علاقوں مصری شاہ، گول باغ، لوہے والی پلی، سادات کالونی اور بادامی باغ میں 29 آوارہ کتوں کو ٹھکانے لگا دیا گیا۔