غزہ میں سردی سے 4 شیر خوار بچوں کی اموات فوری جنگ بندی کیلئےکافی ہونی چاہیے؛ جرمن سفیر

26 Dec, 2024 | 11:39 PM

ویب ڈیسک : غزہ میں سردی کی شدت سے 4 شیرخوار بچوں کی اموات پر اسرائیل میں جرمن سفیر بھی بول پڑے

شدید سردی میں دربدر فلسطینی خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں اور ان کے پاس سردی سے بچنے کے لیے ضروری سامان دستیاب نہیں جب کہ کھانے پینے کی اشیاء اور دواؤں کی بھی شدید قلت ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی غزہ کے پناہ گزین کیمپ میں 72 گھنٹوں میں 4 فلسطینی بچے سردی کے باعث جاں بحق ہوئے ہیں، کیونکہ درجہ حرارت گر رہا ہے اور اسرائیل کی جانب سے خوراک، پانی اور ضروری امداد کا سامان غزہ پہنچنے سے روک دیا گیا ہے۔

خان یونس کے ناصر اسپتال میں بچوں کے وارڈ کے ڈائریکٹر احمد الفرا نے بدھ کے روز تین ہفتے کی معصوم بچی کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 48 گھنٹوں میں 2 بچے جن کی عمریں تین دن اور ایک ماہ تھیں، اسپتال لائے گئے جو سردی لگنے کے باعث جاں بحق ہو چکے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک بیان میں جرمن سفیر نے سردی کے باعث معصوم بچوں کی اموات پر کہا کہ اگر یہ واقعہ ہمیں نہیں ہلاسکا تو ہم نہ تو بیت لحم میں ہونے والی (حضرت عیسٰیؑ کی) پیدائش کو سمجھتے ہیں اور نہ ہی حنوکا (یہودی تہوار) کو سمجھتے ہیں۔جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچوں کی ہائپوتھرمیا سےاموات فوری جنگ بندی کے مطالبے کے لیےکافی ہونی چاہیے۔دوسری جانب کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی جانب سے کرسمس کے موقع پر غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر اسرائیل نے احتجاج کیا ہے۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے پوپ فرانسس کے اسرائیل میں نمائندے کو طلب کرلیا اور احتجاج ریکارڈ کرایا۔

 واضح رہےکہ کرسمس پر پوپ فرانسس نے جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور غزہ میں فضائی حملوں میں فلسطینی قتل عام پر اظہار افسوس کیا تھا۔ مگر غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے24 گھنٹوں میں مزید 38 فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 45 ہزار 399 ہوگئی ہے، اسرائیلی حملوں سے اب تک 1 لاکھ 7 ہزار 940 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔

مزیدخبریں