سٹی42: راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے آزاد ارکان پو لے کر پارلیمانی پارٹی بننے والی سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہ اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقات کے بعد بیان دیا کہ کہ عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ وطن نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی حامد رضا نے بتایا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ وہ "سب مظالم معاف کرنے پر تیار ہیں"۔
حامد رضا جو حال ہی مین پی ٹی آئی کی طرف سے "مذاکرات" کے لئے بنائی گئی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، انہوں نے آج اس کمیتی کے دوسرے ارکان کے ساتھ اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد جیل کے باہر صحافیوں کے ساتھ باتیں کرتے ہوئے حامد رضا نے کہا کہ آج مذاکراتی کمیٹی کی عمر ایوب کی سربرہی میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی زرمبادلہ پاکستان نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی۔ حامد رضا نے الزام لگایا، 1971ء کے بعد کسی پارٹی کے حقوق چھینے گئے، سول رائٹس اور ہیومن رائٹس کو معطل کیا گیا، الیکشن میں ہمارا مینڈیٹ چرایا گیا اس لیے یہ کال جاری رہے گی۔ عمران خان نے چند روز پہلے پاکستان سے باہر رہنے والے اپنے حامیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پاکستان مین اپنے عزیز و اقارب کو پیسہ بھیجنا بند کر دیں۔ اس ہدایت کا مقصد پاکستان کی ریاست کو زر مبادلہ کی قلت سے دوچار کرنا ہے، عمران خان اپنے اس اقدام کو "سوِل نافرمانی" کہتے ہیں۔
مذاکرات کا 31 جنوری کو منطقی انجام
حامد رضا نے کہا، ہم مذاکرات کو 31 جنوری 2025ء کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہتے ہیں، عمر ایوب اس ڈیڈ لائن کے متعلق حکومت کو آگاہ کریں گے۔ حامد رضا نے کہا، "عمران خان نے تمام مظالم کو معاف کرنے کی ہامی بھری ہے."، انھوں نے وزیراعلیٰ کے پی پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے اور کرم ایجنسی کے معاملے کو فوری حل کرنے کا کہا ہے۔
دو مطالبات!
حامد رضا نے کہا کہ ہمارے مطالبات دو ہیں، اول یہ کہ "نو مئی اور 26 نومبر (کے ریاستی اداروں پر حملوں اور تشدد) کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنائے جائیں" حامد رضا نے الزام لگایا کہ ، "9 مئی میں دوسری سائیڈ ذمہ دار ہے" ایک کمیشن بنے جو سینئر موسٹ ججز پر بنے، سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں جو لوگوں کو اُکسا رہے تھے ان کا تعین ہوسکے،
حامد رضا نے بانی کے پہلے مطالبہ کے دوسرے جزو کی تشریح کرتے ہوئے کہا، "26 نومبر پر ہمارا موقف ہے کہ گولی چلی، 13 شہید ہیں، 64 زخمی ہیں", " یہ پاکستان کی جمہوریت پر حملہ ہے ". انہوں نے کہا، ہم 26 نومبر پر بھی جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کررہے ہیں۔
حامد رضا نے بانی کا دوسرا مطالبہ دہرایا ، جو یوں تھا: "جیلوں میں ہمارے لوگ قید ہیں انہیں رہا کیا جائے۔ ان کی رہائی ہمارا ایجنڈا ہے اور آخر میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی عمل میں لائی جائے."
حامد رضا نے مطالبہ دہرانے کے ساتھ یہ بھی کہا، "بانی کی رہائی کسی ڈیل پر نہیں بلکہ عدالتوں سے ہو گی."، ہم نے پیغام دیا ہے بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہمارے ایجنڈے کا حصہ ہے وہ آئینی قانونی اور عدالتی طریقے سے رہا ہوں۔
بانی نے پاکستان کی مذمت کر دی
حامد رضا کا کہنا تھا کہ افغانستان پر حملے پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم کسی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بن سکتے، انہوں ںے بانی نے افغانستان پر فضائی حملے کی مذمت کی ہے اور افغانستان سے تمام تنازعات بات چیت کے تحت حل کرنے پر زور دیا ہے۔
حامد رضا نے کہا کہ اب دو تاریخ کو حکومت سے مذاکرات ہوں گے اور یہ مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے۔