بانی نے ٹی وی کیمروں  کے سامنے اعتراف کر لیا

26 Dec, 2024 | 07:05 PM

Waseem Azmet

سٹی42:  پی ٹی آئی کے ساتھ انہونی ہو گئی، پی ٹی آئی کے پروپیگنڈا بھونپو اپنے بانی کے بیان پر سر تھام کر بیٹھ گئے۔ بانی نے ٹی وی کیمروں  کے سامنے اعتراف کر لیا کہ  حکومت نے دیوالیہ ہوتی معیشت کو سنبھال لیا،   معیشت مستحکم ہونے سے ریاست دیوالہ ہونے سے بچ گئی ہے لیکن ترقی نہیں ہوئی۔
 پی ٹی آئی کے بانی  عمران خان کی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں قائم عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافی بھی مقدمہ کی سماعت کی کوریج کرنے کے لئے وہاں جاتے ہیں۔ اس دوران عمران خان  کو بھی صحافیوں کے ساتھ بات کرنے کا موقع مل جاتا ہے،  ہر پیشی پر وہ حکومت ک وتکلیف دینے والی کوئی نہ کوئی بات ضرور کرتے ہیں لیکن اس پیشی پر انہونی ہو گئی۔ بانی نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے از خود  تسلیم کر لیا  کہ شہباز شریف کی حکومت نے دیوالیہ ہوتی ہوئی معیشت کو سنبھال لیا ہے۔ 

 بانی نے اپنی بہن علیمہ خان اور دیگر رہنماؤں کے  ذریعہ تی ندن پہلے سے اپنے پاکستان سے باہر رہنے والے ساتھیوں کو یہ ہدایت بھجوائی ہے کہ وہ پاکستان مین فارن کرنسی بھیجنا بند کر دیں۔ عمران خان پاکستان کی معیشت کو فارن ریمیٹنسز سے محروم کر کے حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ اس عمل کے ہی دوران ان کی زبان سے معیشت کے استحکام کی بات ادا ہو جانا صحافیوں کے لئے حیران کن تھا۔

اس ایک ہی جملے میں انہوں نے یہ بھی تسلیم کر لیا کہ شہباز شریف کو حکومت ملی تو معیشت دیوالیہ ہو رہی تھی جسے اب حکومت نے مستحکم کر لیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی سے صحافی نے پوچھا کیا آپ تسلیم کر رہے ہیں حکومت نے معیشت کو استحکام دیا ہے؟ عمران خان نے صحافی کے اس براہ راست سوال پر تسلیم کیا حکومت نے دیوالیہ ہوتی معیشت کو سنبھال لیا ہے۔ تاہم بانی نے کہا، معیشت مستحکم ہونے سے دیوالیہ ہونے سے بچ گئی ہے، لیکن ترقی نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز ہی تحریک انصاف کی "مذاکراتی کمیٹی" کے ارکان عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل گئے ہیں. ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچنے والوں میں علی امین گنڈا پور، اسد قیصر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور راجہ ناصر عباس شامل ہیں۔ اس کمیتی کے ذریعہ عمران خان جن دو "مطالبات" پر "مذاکرات" کرنا چاہ رہے ہیں حکومت، عدالتین اور ریاست کے ادارے ان پر بات تک سننے کے لئے تیار نہیں کیونکہ یہ ریاست کے اداروں، تنصیبات اور شہری زندگی پر درجنوں سنگین حملوں میں ملوث ہزاروں افراد پر  سینکڑوں مقدمات کی سماعتیں روک کر ملزموں کو رہا کر دینے کے مطالبات ہیں۔

مزیدخبریں