ویب ڈیسک: جعلی سمز نادرا، پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے لئے بڑا چیلنج بن گیا، پی ٹی اے نے سموں کے اجراء کے لئے بائیومیٹرک کی جگہ لائیو فنگر ڈیٹکشن ڈیوائسز متعارف کروانے کا فیصلہ کرلیا ، ملک بھر میں 3 لاکھ سم بائیومیٹرک سینٹرز کو ایل ایف ڈی پر منتقل کیا جائے گا۔
جعلی سمز نادرا، پی ٹی اے اور ایف آئی اے کے لئے سردرد بن گیا۔ پی ٹی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ سموں کے اجراء کے لئے بائیومیٹرک کی جگہ لائیو فنگر ڈیٹکشن ڈیوائسز متعارف کروایا جائے گا، جس کیلئے پی ٹی اے نے سم بائیومیٹرک کے نظام کو ایل ایف ڈی پر منتقل کرنے کا کام تیز کردیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن کے مطابق ملک بھر میں 3 لاکھ سم بائیومیٹرک سینٹرز کو ایل ایف ڈی پر منتقل کیا جائے گا،جس پر پی ٹی اے نے ٹیلی کام آپریٹرز کو مرحلہ وار ایل ایف ڈی ڈیوائس پر منتقلی کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔ موبائل آپریٹرز نے پہلے مرحلے میں بیشتر مقامات پر سم ایل ایف ڈی ڈیوائسز پرتصدیق شروع کردی ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق اب تک 7 لاکھ 32 ہزار جعلی سموں کی نشاندہی کی جا چکی ہے،5 لاکھ 80 ہزار ایسی سموں کی نشاندہی ہوئی ہے جو افراد وفات پا چکے ہیں۔ پی ٹی اے کے مطابق جعلی سموں کے اجراء میں موبائل آپریٹرز اور فرچائزز والے ملوث ہیں، ٹیلی کام آپریٹرز کی ایل ایف ڈی ڈیوئسز میں بھی خامیوں موجود ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل ایف ڈی میں متعدد شکایت ملی ہیں جو لائیو فنگر ڈکٹیشن میں ناکام ہوئے، بائیومیٹرک نظام کے لئے مشینوں کی خریداری پر بہت اخراجات ہوتے ہیں، روز روز نئے نظام کے لئے نئی مشینوں کی خریداری کرنا مشکل ہوگا۔