( راؤ دلشاد حسین ) ریور راوی پراجیکٹ کے متاثرین صنعت کاروں کیلئے بڑی خبر، 2 ہزارسات سو ایکڑ انڈسٹریل ایریاز کو منصوبےسے نکال دیا گیا، ترجمان راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایس عمران نے محمود بوٹی کے صنعتکاروں کو پراجیکٹ پر بریفنگ دی۔
راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان ایس ایم عمران نے محمود بوٹی کے صنعت کاروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابرحیات تارڑ، چیئرمین پی ایچ اے یاسر گیلانی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو عبد الرؤف مہر، محمودبوٹی اور رنگ روڈ سے ملحقہ علاقوں کے صنعت کار موجود تھے۔ ایس ایم عمران نے صنعتکاروں کو راوی پروجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی اور ان کے سوالوں کے جواب دیئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایم عمران نے کہا کہ راوی کے اوپر نیا شہرآباد کرنے کا پلان ہے، یہاں آنے کا مقصد انڈسٹریل مالکان سے ملاقات کرنا اور پراجیکٹ پر بریفنگ دینا تھا، جو انڈسٹری چل رہی ہے، اس کو بچانے کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اور ملکی سرمایہ کار راوی پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے پر رضامند ہیں، راوی کا پانی اتنا خراب ہے کہ اس کو زمین کیلئے بھی استعمال میں نہیں لاسکتے۔
سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ نے کہا کہ صنعتکاروں کو پراجیکٹ کی افادیت بتادی گئی ہے، سیکشن فور کے حوالے سے تمام باتیں کلیئر ہیں۔ اتھارٹی کے ماسٹر پلان میں جو ایریا شامل ہوگا، صرف اسی کو ایکوائر کریں گے۔
صنعتکار ملک محسن کا کہنا تھا کہ کوئی بھی انڈسٹری ایکوائر کرنے کے لئے نہیں آئے گا، جو انڈسٹریز یہاں موجود ہیں، ان کو ترقی دی جائیگی۔ انہوں نے ترجمان راوی اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا۔
ترجمان راوی اتھارٹی نے بتایا کہ راوی کنارے ریٹننگ وال بنانے کیلئے سروے شروع کردیا ہے، ایگزمشن دیں گے یا خریدیں گے، اس پر بھی فنانشل پلان بنا رہے ہیں، منصوبے کیلئے ایک لاکھ دو ہزار ایکڑ اراضی ایکوائر ہوگی۔ فیزون کیلئے 44 ہزار ایکڑ اراضی پر تعمیرات کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
متاثرین اور صنعت کاروں کے تحفظات دور کرکے ہی راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کو حقیقت میں بدلنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔