(علی ساہی)سی سی پی اولاہور سمیت اعلیٰ افسران کی جانب سےماتحت افسران کو آئے روزہتھکڑیاں لگنے لگیں، آئی جی پنجاب نے کسی بھی پولیس افسرواہلکار کے خلاف 155سی کے تحت مقدمہ درج کرنےسے روک دیا،ڈی آئی جی لیگل کو رولزکا ازسرنوجائزہ لے کررپورٹ دینے کاحکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس میں چھوٹے افسران واہلکاروں کےخلاف اعلیٰ افسران کی جانب سے ایف آئی آرزکی بھرمارسامنے آئی ہے۔سی سی پی اولاہورسمیت اعلیٰ افسران کی جانب سے آئے روز پولیس اہلکاروں کو ہتھکڑیاں لگوانے کا آئی جی پنجاب انعام غنی نے نوٹس لے لیا۔اعلیٰ پولیس افسران معمولی غلطی،اختیارات کاناجائزاستعمال،ناقص تفتیش سمیت دیگر الزامات میں 155سی کے تحت مقدمات درج کروا کرگرفتار کرلیتے ہیں، 155 سی کی آڑ میں بہت سے پولیس ملازمین سنگین غفلت و جرائم کرکےبچ جاتے ہیں اور انکوائری میں بری ہو جاتے ہیں۔
سیکشن 155سی کے تحت اہلکار فوری ضمانت کروالیتے ہیں اور انکوائری میں بےقصورہوجاتے ہیں۔رواں سال 11سو سے زائد افسران واہلکاروں پر مقدمات درج کئے گئے۔ آئی جی پنجاب نے155سی کاغلط استعمال روکنے کے لئے ڈی آئی جی لیگل کوازسرنورولزکا جائزہ لینے کا حکم دیاہے،کسی بھی اہلکارکے خلاف مقدمہ دینا مجبوری بن جائے تو پہلے آئی جی پنجاب یاایڈیشنل آئی جی آپریشنز سے رابطہ کیا جائے۔