پرائمری سکولوں میں ہیڈز کیساتھ اساتذہ کتنے ہونگے, فیصلہ ہوگیا

26 Dec, 2020 | 03:25 PM

M .SAJID .KHAN

(جنید ریاض)لاہور کے 400 پرائمری سکولوں میں مستقل ہیڈز لگانے کا فیصلہ، محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پرائمری سکولوں میں نئے کمرے اور تعمیرومرمت کا کام بھی شروع کروایا جائےگا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم نے لاہور کے 400 پرائمری سکولوں میں مستقل ہیڈز لگانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پرائمری سطح پر اصلاحات کی جائیں گی۔ پرائمری سکولوں میں مستقل ہیڈز کے ساتھ کم از کم تین ٹیچرز لازمی دیئے جائیں گے ۔ پرائمری سکولوں میں اصلاحات کے لئے ڈپٹی سیکرٹری ڈاکٹر کلیم کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں 11 افسران شامل ہیں۔محدود وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے پرائمری سکولوں میں نئے کمرے اور تعمیرومرمت کا کام بھی کروایا جائے گا۔

قبل ازیں  پرائمری سکولوں کےسرپلس اساتذہ کو ریشنلائزیشن کے ذریعے تبدیل کرنےکا فیصلہ کیاگیا تھا،مرد اساتذہ کو بوائز اور خواتین اساتذہ کو گرلز سکولوں میں ہی لگایا جائےگا، خواتین اساتذہ کو10 کلومیٹر اورمرد اساتذہ کو 15 کلومیٹر کے حدود میں ایڈجسٹ کیا جائےگا۔سرپلس سکول والےاساتذہ میں سےسب سےسینئر اساتذہ کےتبادلے ہونگے۔

ریٹائرمنٹ میں ایک سال باقی رہنےوالےاساتذہ کی ریشنلائزیشن نہیں کی جائےگی، ریشنلائزیشن ہونے پر اساتذہ کے اعتراضات آن لائن وصول کیے جائیں ہونگے، اساتذہ کے اعتراضات کو ایک ہفتہ میں دور کیا جائے گا۔

گزشتہ دنوں  پرائمری ایجوکیشن میں بہتری لانے کیلئے پنجاب بھر کے پرائمری سکولوں کو ماڈل بنانے کا فیصلہ کیا گیا، ڈاکٹر محمد کلیم کی سربراہی میں 11رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی۔ دیگر دس ممبران میں پی ایم آئی یو، ڈسٹرکٹ آفیسرز اور اساتذہ کو شامل کیا گیا ہے۔

کمیٹی 15 جنوری تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس میں پرائمری سکولوں کو ماڈل بنانے سے متعلق سفارشات پیش کی جائیں گی، سکولوں کی تعداد، انفرسٹرکچر، ریونیو، طلبا و اساتذہ کی تعداد کا تعین بھی کیا جائے گا۔

مزیدخبریں