( شاہد ندیم ) وفاقی حکومت نے بجلی کے صارفین پر ایک اور بم گرا دیا، نیپرا نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ماہ اکتوبر کے بلوں کی قیمت میں ایک روپے چھپن پیسے فی یونٹ کے حساب سے اضافہ کر دیا۔
نیپرا کی جانب سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر سماعت کی جس میں بجلی کی قیمت میں ایک روپے چھپن پیسے فی یونٹ کے حساب سے اضافہ کر دیا گیا۔ نیپرا نے مذکورہ اضافہ ماہ اکتوبر کے بالوں میں کیا ہے جو جنوری کے بلوں میں وصول کیا جائیگا۔ اکتوبر میں بجلی کی پیداوری لاگت 5.32 روپے فی یونٹ رہی جبکہ اکتوبر میں ریفرنس فیول لاگت 3.75 روپے فی یونٹ تھی۔
سی پی پی اے حکام نے موقف اختیار کیا کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے فرنس آئل سے بجلی پیدا کر رہے ہیں، پاور سیکٹر کی گیس ڈیمانڈ 300 ایم یم سی ایف ڈی ہے جبکہ صرف 180 ایم ایم سی ایف ڈی گیس مل رہی ہے۔
اسی طرح سردیوں میں پن بجلی بھی بہت کم پیدا ہو رہی ہے، دوران سماعت نیپرا نے بجلی کے ترسیلی نظام پر بھی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جتنا زور پاور پلانٹس پر لگایا گیا ترسیلی نظام پر اتنی توجہ نہیں دی گئی۔