سٹی42: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سےمہنگائی کا طوفان آیا۔سال2019 میں پٹرولیم مصنوعات 23 روپے 02پیسے فی لیٹر تک مہنگی کرکے
حکو مت نے ریکارڈ اپنے نام کیا۔
تحریک انصاف کی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات میں کئی بارتبدیلی کرکےنئےریکارڈقائم کیے۔جنوری سےدسمبر2019 کےدوران پٹرول 23 روپے02 پیسے فی لیٹرتک مہنگا ہوا،پٹرول90روپے97 پیسےسےبڑھ کر113روپے99پیسے فی لیٹرہوگیا۔ ہائی اسپیڈڈیزل18روپے 42 پیسے فی لیٹرمہنگاکیاگیا،جس کےبعداس کی قیمت 106روپے68پیسے سےبڑھ کر125 روپے ایک پیسہ فی لیٹرہوگئی۔لائٹ ڈیزل7 روپے15پیسےفی لیٹرمہنگاکیاگیا جو75 روپے 28پیسےسےبڑھ کر82روپے43پیسےفی لیٹرہوگیا۔
بات صرف یہاں ہی ختم نہیں ہوتی بلکہ پہاڑی علاقوں میں اورخصوصا غریب عوام کےاستعمال کا ایندھن مٹی کاتیل13روپے37پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا جس کی قیمت 82 روپے 98 پیسےسےبڑھ کر96روپے35پیسےفی لیٹرہوگی۔
جنوری2019میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 54 ڈالر فی بیرل تھی جودسمبر2019 میں65 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ رواں برس پٹرولیم مصنوعات پرسیلز ٹیکس کی شرح 17فیصدبرقراررہی جبکہ بجٹ خسارہ پوراکرنےکیلئےعوام کو ریلیف دینےکی بجائے مہنگائی کا بوجھ ڈالا گیا۔