(زیشان نزیر) لاہور پولیس کو گورنر ہاؤس کی دیوار توڑنے کا فیصلہ مہنگا پڑ گیا ماہانہ چھ لاکھ روپے سے زائد صرف سکیورٹی ڈیوٹی کی مد میں لاہور پولیس ادا کر رہی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے گورنر ہاؤس کی بیرونی دیوار گرانے اور وہاں جنگلہ لگانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گورنر ہاؤس کی بیرونی دیوار پر لگے لوہے کے جنگلے کو توڑنے کا کام شروع کیا گیا اور ابھی ساٹھ فٹ چوڑائی میں جنگلہ توڑا گیا تھا کہ عدالتی حکم پر توڑنے کا کام روک دیا گیا۔
ٹوٹے جنگلے کی وجہ سے لاہور پولیس نے سکیورٹی کے لیے اہلکار تعینات کر دیئے ہیں، پولیس کے 12 جوان اور 3 اے ایس آئی گورنر ہاؤس کی ٹوٹی دیوار پر تین شفٹوں میں تعینات ہیں، ایک کانسٹیبل کی اوسطا تنخواہ 35 ہزار اور اے ایس ائی کی 45 ہزار روپے ہے اور مجموعی طور پر لاہور پولیس کو ان اہلکاروں کی تنخواہ کی مد میں چھ لاکھ روپے ماہانہ میں سکیورٹی ڈیوٹی پڑ رہی ہے۔
جبکہ گورنر ہاؤس کی سکیورٹی اس نفری کے علاوہ اپنی خدمات سرانجام دے رہی ہے جن کی تنخواہ ایک کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔