سٹی42: بلوچستان میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام پرپاکستان کی قیادت نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ دہشت گردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیا جائے گا. دہشت گرد کو اب ناراض بلوچ نہیں کہیں گے.
یہ بات وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی نے لاہور میں اپنی نیوز کانفرنس کے آغاز میں بلوچستان میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب ہونے والی دہشتگردی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
محسن نقوی نے بتایا کہ ان بزدلانہ حملوں میں ہمارے چودہ جوان شہید ہوئے جبکہ ہم نے 21 دہشت کر ہلاک کئے۔ سی ایم بلوچستان کے ساتھ رابطہ میں ہیں اس پر لائحہ عمل بنا رہے ہیں۔ سی ایم بلوچستان کہتے ہیں کہ حملہ آور دہشت گرد ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ سیاسی بلوچ قیادت کےساتھ بات کریں گے اور انہیں منائیں گے۔ حملہ کرنےوالے دہشت گرد ہیں، ان کے خلاف بھرپور کارروائی ہو گی۔
محسن رضا نقوی کی پہلے سے طے شدہ یہ نیوز کانفرنس چیمپینز لیگ ون ڈے کپ کے انعقاد حوالے سے تھی لیکن انہوں نے آغاز میں ہی کہا کہ پہلے بلوچستان کے متعلق بات کرنا ضروری ہے۔
قذافی سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں محسن نقوی نے کہا کہ دہشت گردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیا جائے گا. دہشت گرد کو اب ناراض بلوچ نہیں کہیں گے.
دہشت گردوں کے عزائم کچھ اور تھے
محسن نقوی نے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں کے عزائم کچھ اور تھے جنہیں فورسز نے ناکام بنایا۔ بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کا بھرپور جواب دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ جو بھی بلوچستان حملے کو سپوٹ کر رہا ہے ہماری نظر میں وہ دہشت گرد ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ کل اسسٹنٹ کمشنر قلات پر بھی فائرنگ ہوئی لیکن وہ محفوظ رہے۔ محسن نقوی نے بتایا کہ دہشت گردی میں کالعدم ٹی ٹی پی ملوث ہے، جن لوگوں کو چھوڑا گیا وہی دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
کچے میں لاقانونیت کا علاج
کچے میں لاقانونیت اور رحیم یار خان میں پولیس کے جوانوں پر حالیہ شب خون حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ہم کچے کے علاقے پر بھی کلیئر ہو گئے ہیں، دونوں صوبے مشترکہ کام کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے الیکشن کرائے تھے میں نے نہیں کرائے۔ الیکشن کے حوالے سے کسی کو کوئی مسئلہ یا اختلاف ہے تو وہ مختلف اوقاف میں عدالت جا چکے ہیں۔